سوال:
مسبوق اپنی بقیہ نماز کیسے پڑھے گا یعنی قرآت کیسے کرے گا اور کون سی رکعت میں کیا پڑھے گا؟ وضاحت کے ساتھ بتادیں۔
جواب: اگر کوئی شخص نماز کی دوسری رکعت میں شامل ہو تو ایسا مسبوق شخص امام کے سلام پھیرنے کے بعد اپنی بقیہ ایک رکعت میں ثناء، تعوذ اور سورۃ الفاتحہ پڑھے گا اور اس کے ساتھ سورت بھی ملائے گا۔
اگر دو رکعتیں رہ گئیں ہوں، چاہے نماز دو رکعت والی ہو یا تین اور چار والی تو بقیہ دو رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ اور سورت پڑھے گا۔
اور کسی کی تین یا پوری چار رکعتیں رہ گئیں (مثلا آخری رکعت کے رکوع کے بعد شامل ہوا) تو ایسی صورت میں امام کے سلام پھیرنے کے بعد شروع کی دو رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ اور سورت پڑھے گا، جبکہ بقیہ رکعتوں میں سورت ملانا ضروری نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الهندية: (91/1، ط: دار الفكر)
(ومنها) أنه يقضي أول صلاته في حق القراءة وآخرها في حق التشهد حتى لو أدرك ركعة من المغرب قضى ركعتين وفصل بقعدة فيكون بثلاث قعدات وقرأ في كل فاتحة وسورة ولو ترك القراءة في إحداهما تفسد.
ولو أدرك ركعة من الرباعية فعليه أن يقضي ركعة يقرأ فيها الفاتحة والسورة ويتشهد ويقضي ركعة أخرى كذلك ولا يتشهد وفي الثالثة بالخيار والقراءة أفضل. هكذا في الخلاصة.
ولو أدرك ركعتين قضى ركعتين بقراءة ولو ترك في إحداهما فسدت ولو كان الإمام يقضي قراءة تركها في الشفع الأول في الشفع الثاني فأدركه فيه واقتدى به يأتي بالقراءة فيما قضي حتى لو تركها فيه تفسد. كذا في الوجيز للكردري.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی