سوال:
میری ذمہ بہت ساری قضاء نمازیں باقی ہیں، اگر میں رات کے وقت اٹھوں تو مجھے تہجد کی نماز پڑھنی چاہیے یا قضاء عمری کی نمازیں پوری کرنی چاہیے؟ میرے لیے کیا زیادہ ضروری ہے؟
جواب: نوافل دو طرح کے ہیں:
1. وہ نوافل جن کے بارے میں احادیث مبارکہ میں کوئی فضیلت وارد ہوئی ہے، جیسے: اشراق، چاشت، اوابین، تحیۃ المسجد، تحیۃ الوضو، تہجد، وغیرہ۔ اگر کوئی مسلمان چاہے تو قضا نمازیں ذمہ ہونے کے باوجود بھی یہ نوافل ادا کرسکتا ہے۔
2. عام نوافل جن کے بارے میں احادیث مبارکہ میں کوئی خاص فضیلت وارد نہیں ہوئی ہے، اگر کسی مسلمان کے ذمہ نمازیں قضا ہوں تو اس کے لئے بہتر یہ ہے کہ اس دوسری قسم کے نوافل ادا کرنے کے بجائے وہ اپنی قضا نمازیں ادا کرے۔
لہذا سوال میں پوچھی گئی صورت میں آپ رات کو اٹھ کر تہجد کے نوافل ادا کرسکتے ہیں، البتہ اس کے ساتھ آپ کو اس بات کی کوشش کرنی چاہئے کہ جلد از جلد قضا نمازیں ادا کرکے اپنا ذمہ فارغ کرلیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار :(74/2، ط: سعید)
و أما النفل فقال في المضمرات: الاشتغال بقضاء الفوائت أولى وأهم من النوافل، إلا سنن المفروضة و صلاة الضحى و صلاة التسبيح و الصلاة التي رويت فيها الأخبار. اه. ط أي كتحية المسجد، والأربع قبل العصر والست بعد المغرب.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی