عنوان: کبیرہ گناہ توبہ کے بغیر معاف نہیں ہوتے (10207-No)

سوال: مسئلہ یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا گناہ کبیرہ محض نیک اعمال کرنے سے بغیر توبہ کیے معاف ہوجاتے ہیں یا نہیں؟

جواب: کبیرہ گناہ صرف سچی توبہ سے معاف ہوتے ہیں۔قرآن شریف میں ہے: ترجمہ: "اگر تم ان بڑے بڑے گناہوں سے پرہیز کرو جن سے تمہیں روکا گیا ہے تو تمہاری چھوٹی برائیوں کا ہم خود کفارہ کردیں گے۔ اور تم کو ایک باعزت جگہ داخل کریں گے"۔(سورہ نساء، آیت نمبر:31)
چنانچہ امام نوویؒ شرح مسلم میں اہلِ سنت والجماعت کا عقیدہ بیان فرماتے ہوئے لکھتے ہیں: "اس بات پر تمام اہل حق کا اتفاق ہے کہ شرک کے علاوہ کسی کبیرہ کا ارتکاب کرنے والا شخص کافر نہیں ہوتا، چنانچہ اگر وہ توبہ کرلے تو اس کے گناہ معاف ہو جائیں گے، اور اگر توبہ نہ کرے اور گناہوں سے لت پت ہوکر اس کو موت آجائے تو اس کی بخشش اللہ کی مرضی اور منشا پر منحصر ہے، اللہ چاہے تو اس کے گناہوں کی سزا دے کر جنت میں داخل کرے اور چاہے تو ایسے ہی معافی دے کر جنت میں داخل کردے"۔
واضح رہے کہ توبہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ سچے دل سے انسان اپنے پچھلےتمام گناہوں سے اللہ تعالی کے حضور گڑ گڑا کر معافی مانگے اور آئندہ ان گناہوں کو چھوڑنے کا پکا عزم کرے، اس کے علاوہ جو حقوق اللہ (قضا نماز، روزہ وغیرہ) اور حقوق العباد (کسی کا کوئی حق) ذمہ پر باقی ہیں، ان کو ادا کرے تو امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے پچھلے تمام گناہوں کو معاف فرما دیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الآية: 31)
إِن ‌تَجۡتَنِبُواْ كَبَآئِرَ مَا تُنۡهَوۡنَ عَنۡهُ نُكَفِّرۡ عَنكُمۡ سَئَِّاتِكُمۡ وَنُدۡخِلۡكُم مُّدۡخَلٗا كَرِيمٗا o

و قوله تعالی: (النساء، الآية: 110)
وَمَنْ يَعْمَلْ سُوءًا أَوْ يَظْلِمْ نَفْسَهُ ثُمَّ يَسْتَغْفِرِ اللَّهَ يَجِدِ اللَّهَ غَفُورًا رَحِيمًا o

و قوله تعالی: (آل عمران، الآية: 135)
وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ ذَكَرُوا اللَّهَ فَاسْتَغْفَرُوا لِذُنُوبِهِمْ وَمَنْ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا اللَّهُ وَلَمْ يُصِرُّوا عَلَى مَا فَعَلُوا وَهُمْ يَعْلَمُونَ o

شرح النووي على مسلم: (41/2، ط: دار إحياء التراث العربي)
من قال لا اله الا الله دخل الجنة وان زنى وان سرق وحديث عبادة بن الصامت الصحيح المشهور أنهم بايعوه صلى الله عليه و سلم على أن لا يسرقوا ولا يزنوا ولا يعصوا إلى آخره ثم قال لهم صلى الله عليه و سلم فمن وفى منكم فأجره على الله ومن فعل شيئا من ذلك فعوقب فى الدنيا فهو كفارته ومن فعل ولم يعاقب فهو إلى الله تعالى ان شاء عفا عنه وان شاء عذبه فهذان الحديثان مع نظائرهما فى الصحيح مع قوله الله عز و جل ان الله لا يغفر أن يشرك به ويغفر ما دون ذلك لمن يشاء مع اجماع أهل الحق على أن الزانى والسارق والقاتل وغيرهم من أصحاب الكبائر غير الشرك لا يكفرون بذلك بل هم مؤمنون ناقصو الايمان ان تابوا سقطت عقوبتهم وان ماتوا مصرين على الكبائر كانوا فى المشيئة.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1016 Feb 02, 2023
kabira / kabirah gunah / gunnah baghair toba muaf / maaf nahi hote

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.