سوال:
میرے گھر کے بچے ایک مدرسے میں پڑھتے ہیں، ان کی استانی ان سے پچھلا سبق کبھی کبھار آگے پیچھے سے ایک رکوع یا کچھ آیات چھوڑ چھوڑ کر سنتی ہیں، کیا یہ صحیح ہے؟
جواب: قرآن کریم کو ترتیب سے تلاوت کرنا تلاوت کے آداب میں سے ہے، اس لیے خلافِ ترتیب تلاوت کرنا مکروہ ہے، البتہ تعلیم کی غرض سے بچوں سے خلافِ ترتیب یا کچھ آیات چھوڑ چھوڑ کر سننا اور ان کو پڑھانا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مصنف ابن ابی شیبۃ: (رقم الحدیث: 30307، 156/6، ط: مکتبة الرشد)
حدثنا أبو معاوية، عن الأعمش، عن شقيق، قال: قيل لعبد الله: إن فلانا يقرأ القرآن منكوسا، فقال عبد الله: «ذاك منكوس القلب»
الدر المختار مع رد المحتار: (546/1، ط: دار الفکر)
ويكره الفصل بسورة قصيرة وأن يقرأ منكوسا
(قوله وأن يقرأ منكوسا) بأن يقرأ الثانية سورة أعلى مما قرأ في الأولى لأن ترتيب السور في القراءة من واجبات التلاوة؛ وإنما جوز للصغار تسهيلا لضرورة التعليم
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی