عنوان: کیا ان لوگوں کے سامنے بھی تجدیدِ ایمان کرنا ضروری ہے جن کے سامنے کفریہ بات کہی تھی؟(10294-No)

سوال: ۱) اگر کسی مسلمان سے کئی کفریات صادر ہوئے ہوں اور اس کو ان میں سے کچھ کفریات یاد ہوں اور کچھ یاد نہ ہوں اور وہ ان سے دل سے نفرت بھی کرتا ہو اور شرمندہ بھی ہو تو ہر ایک کلمہ کفر کو زبان سے ادا کر کے توبہ کرنا ضروری ہے یا یہ کہہ دے کہ اے اللہ مجھ سے جتنے کفریات صادر ہوئے ہیں، ان تمام سے توبہ کرتا ہوں؟
۲) اگر کلمہ کفر تین چار لوگوں کے سامنے کہا ہو تو کیا اس کے لیے ان لوگوں کے سامنے توبہ کرنا ضروری ہے؟ اگر تنہائی میں توبہ کرے تو کیا توبہ قبول نہیں ہوگی؟ یا اللہ سے توبہ کر کے ان لوگوں کو بتا دیں کہ یہ کفریات جو میں نے کہے تھے، میں ان سے توبہ کر چکی ہوں؟
۳) اگرکسی نے ایک کلمہ کفر سے توبہ کر کے تجدید ایمان کر لیا اور اس کو بعد میں یاد آیا کہ اس نے اس کلمہ کفر سی پہلے بھی ایک کلمہ کفر بولا تھا تو کیا اب پہلے والے کلمہ کفر سے بھی توبہ اور تجدید ایمان کرنا ضروری ہے؟
۴) مفتی صاحب! میں نے رو رو کر گڑگڑا کر توبہ کی اور میں نے توبہ میں یہ لفظ استعمال کیے کہ اے اللہ! میں اپنے تمام کفر و شرک سے توبہ کرتی ہوں، جس کا مجھے علم ہے اور جس کا مجھے علم نہیں، اے اللہ! تو جانتا ہے سب کچھ تو معاف کر دے، میں تجھ سے وعدہ کرتی ہوں کبھی کفریہ یا شرکیہ الفاظ نہیں بولوں گی۔ اب پوچھنا یہ ہے کہ اگر میری زندگی میں کوئی اور بھی چھپا ہوا کفر یا شرک رہ گیا ہو تو کیا اِس طرح توبہ کرنے سے گناہ معاف ہوگیا ہوگا؟ کیونکہ ماضی میں میرے سے کئی کفریات صادر ہوئے ہیں، جن میں سے کچھ مجھے یاد ہیں اور کچھ مجھے یاد نہیں تو کیا ایسے توبہ کرنا صحیح ہے یا جو کفریات مجھے یاد ہیں، ان کو الگ سے ادا کر کے کلمہ پڑھوں؟

جواب: ۱، ٣، ٤) واضح رہے کہ کلمہ کفر بولنے سے مسلمان دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے۔ دوبارہ اسلام میں داخل ہونے کے لیے اس شخص پر تجدید ایمان کے ساتھ اس کفریہ بات یا باطل مذہب (اگر کوئی اور مذہب اختیار کیا ہو) سے براءت کرنا ضروری ہوتا ہے، لہذا جو کفریہ الفاظ یاد ہوں، ان سے صراحت کے ساتھ براءت کا اظہار کرے اور جو یاد نہ ہوں ان سے براءت کے لیے سوال میں ذکر کرده الفاظ " اے اللہ! میں اپنے تمام کفر و شرک کی باتوں سے توبہ کرتی ہوں، جس کا مُجھے علم ہے اور جس کا مجھے علم نہیں، اے اللہ! تو جانتا ہے سب کُچھ تو معاف کر دے" کافی ہے۔
٢) واضح رہے کہ اگر کوئی شخص کلمہ کفر کہنے کے بعد تنہائی میں تجدید ایمان کرلے اور اس کفریہ بات سے براءت کا اظہار بھی کرلے تو اس کی توبہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں قبول ہوجاتی ہے، لیکن دنیاوی احکام (مثلاً: مسلمان عورت یا مرد سے نکاح، مرنے کی صورت میں مسنون غسل، نماز جنازہ اور مسلمانوں کے قبرستان میں تدفین وغیرہ) جاری ہونے کے لیے لازمی ہے کہ جن لوگوں کے سامنے کفریہ بات کہی تھی، ان کے سامنے بھی تجدید ایمان کے بعد اس کفریہ بات سے براءت کا اظہار کرے، تاکہ ان کے شکوک و شبہات دور ہو سکیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

المسامرة شرح المسايرة: (الخاتمة في بحث الايمان، ص: 277، ط: دار الكتب، بشاور)
والإقرار شرط إجراء الأحكام هو بعينه القول المختار عند الأشاعرة والمراد أحكام الدنيا من الصلاة خلفه ودفنه في مقابر المسلمين وغير ذلك.
قوله : (وفنه في مقابر المسلمين وغير ذلك) : كعصمة الدم والمال ونكاح المسلمة ونحوها.  قال في شرح المقاصد : ولا يخفى أن الإقرار لهذا الغرض أي لإجراء الأحكام لا بد أن يكون على وجه الإعلان والإظهار للإمام وغيره من أهل الإسلام بخلاف ما اذا كان لإتمام الإيمان فإنه يكفي مجرد التكلم وإن لم يظهر على غيره. 

فتح القدير: (باب أحكام المرتدين، 70/6، ط: دار الفكر)
وكيفية توبته أن يتبرأ عن الأديان كلها سوى الإسلام؛ لأنه لا دين له، ولو تبرأ عما انتقل إليه كفاه لحصول المقصود.
قوله: (ولو تبرأ عما انتقل إليه كفاه لحصول المقصود): وفي شرح الطحاوي: سئل أبو يوسف عن الرجل كيف يسلم؟ فقال: يقول أشهد أن لا إله إلا الله وأن محمدا عبده ورسوله، ويقر بما جاء به من عند الله، ويتبرأ من الدين الذي انتحله، وإن شهد أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله وقال: ولم أدخل في هذا الدين قط وأنا بريء منه: أي من الدين الذي ارتد إليه فهي توبة انتهى.

رد المحتار: (228/4، ط: دار الفكر)
ثم اعلم أنه يؤخذ من مسألة العيسوي أن من كان كفره بإنكار أمر ضروري كحرمة الخمر مثلا أنه لا بد من تبرئه مما كان يعتقده لأنه كان يقر بالشهادتين معه فلا بد من تبرئه منه كما صرح به الشافعية وهو ظاهر.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 710 Feb 27, 2023
kia in logo k samne bhi tajdeed eman karna zarori hai jin k samne / samney kufrya / kufriya baat kahi thi?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.