عنوان: زکوة کی رقم سے مستحق طالب علم کی فیس ادا کرنا (10366-No)

سوال: کیا زکوة سے ہم کسی بالغ بچی کی یونیورسٹی کی فیس ادا کرسکتے ہیں؟ جبکہ وہ صاحب نصاب نہ ہو۔ نیز اگر وہ بے پردہ مخلوط ماحول میں پڑھے اور بعد میں پڑھائے تو کیا اس کا گناہ ہم پر ہوگا؟

جواب: واضح رہے کہ زکوۃ کی رقم مستحق زکوۃ کی ملکیت میں دینا ضروری ہے، جب تک مستحق کی ملکیت میں رقم دے کر اس کو مالک نہ بنا دیا جائے، اس وقت تک زکوۃ ادا نہیں ہوتی۔
پوچھی گئی صورت میں براہ راست یونیورسٹی کی فیس ادا کرنے سے زکوٰۃ ادا نہیں ہوگی، اس لیے ضروری ہے کہ رقم بالغ لڑکی کی ملکیت میں یا اس کے وکیل کے حوالہ کردی جائے، پھر اگر وہ چاہے تو اس سے اپنی یونیورسٹی کی فیس ادا کردے۔
باقی لڑکی کا اپنے اختیار سے کیے گئے کسی عمل کا گناہ زکوٰۃ دینے والے کو نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (التوبة، الایة: 60)
"اِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسٰکِیْنِ وَالْعَامِلِیْنَ عَلَیْھَا وَالْمُؤَلَّفَۃِ قُلُوْبُھُمْ وَفِی الرِّقَابِ وَالغَارِمِیْنَ وَفِی سَبِیْلِ اﷲِ وَابْنِ السَّبِیِلِ فَرِیْضَۃً مِنَ اﷲِ وَاﷲُ عَلِیْمٌ حَکِیْمٌo

الدر المختار مع رد المحتار: (344/2، ط: دار الفکر)
ویشترط ان یکون الصرف (تملیکا) لا اباحة کمامر۔

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 217 Mar 13, 2023
zakat ki raqam se / say mustahiq talibe ilm / student ki fees ada karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.