عنوان: بیوہ، تین بیٹوں اور ایک بیٹی کے درمیان بیس لاکھ کی تقسیمِ میراث(10430-No)

سوال: مرحوم والد نے ترکہ میں بیس لاکھ روپے چھوڑے ہیں، وراثت کی تقسیم ایک بیوہ، تین بیٹیوں اور ایک بیٹی میں کیسے کریں گے؟

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل رقم کو آٹھ (8) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیوہ کو ایک (1)، تینوں بیٹوں میں سے ہر ایک بیٹے کو دو (2) اور بیٹی کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اس تقسیم کی رو سے بیس لاکھ (2000000) روپوں میں سے بیوہ کو دو لاکھ پچاس ہزار (250000) روپے، تینوں بیٹوں میں سے ہر ایک بیٹے کو پانچ لاکھ (500000) روپے اور بیٹی کو دو لاکھ پچاس ہزار (250000) روپے ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ ... الخ

و قوله تعالیٰ: (النساء، الایة: 12)
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ... الخ

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 209 May 02, 2023
bewa,teen beton / betoo / son's or aik beti k darmian bees / beis / 20 lakh ki taqseem e miras

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.