عنوان: دن رات میں بارہ رکعت سنت پڑھنے سے متعلق حدیث کی تحقیق (10500-No)

سوال: مفتی صاحب! اس حدیث کی تصدیق فرمادیں: حضرت ام حبیبہؓ روایت کرتی ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نےارشاد فرمایا: جو شخص دن رات میں بارہ رکعتیں ادا کرے، اس کے لیے جنت میں ایک گھر بنایا جائے گا، چار رکعتیں ظہر سے پہلے، دو ظہر کے بعد، دو مغرب کے بعد، دو رکعتیں عشاء کے بعد، دو رکعتیں فجر کی نماز سے پہلے۔ (سنن ترمذی،حدیث نمبر: 415)

جواب: سوال میں ذکرکردہ روایت ’’حسن صحیح ‘‘ہے،لہذا اس کو بیان کیاجاسکتا ہے۔
ذیل میں اس روایت کاترجمہ اور اسنادی حیثیت ذکرکی جاتی ہے:
ترجمہ:حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نےارشاد فرمایا :جو شخص دن رات میں بارہ رکعتیں ادا کرے، اس کے لیے جنت میں ایک گھر بنایا جائے گا چار رکعتیں ظہر سے پہلے ،دو ظہر کے بعد ،دو مغرب کے بعد، دو رکعتیں عشاء کے بعد ، دو رکعتیں فجر کی نماز سے پہلے جو نماز ہے اول روز کی ۔(سنن ترمذی،حدیث نمبر: 415)
تخریج الحدیث:
۱۔اس حدیث کو امام ترمذی(م279ھ)نے’’سنن الترمذی‘‘(2/274،رقم الحديث:415،ط: شركة مكتبة مصطفى البابي الحلبي) میں ذکرکیا ہے۔
۲۔امام اسحاق بن راہويہ(م230ھ)نے’’مسند اسحاق بن راھویہ‘‘(4/234،رقم الحديث:2942،ط:مكتبة الإيمان)میں ذکرکیا ہے۔
۳۔امام مسلم (م261ھ)نے’’صحیح مسلم‘‘(1/502،رقم الحديث:728،ط:دارإحياء التراث العربي)میں اختصار کے ساتھ میں ذکرکیا ہے۔
۴۔امام ابن ماجہ (م273ھ)نے’’سنن ابن ماجۃ‘‘(1/361،رقم الحديث:1141،ط:دارإحياء الكتب العربي)میں اختصار کے ساتھ میں ذکرکیا ہے۔
۵۔امام نسائی(م303ھ)نے’’سنن النسائی‘‘(3/262،رقم الحديث:1802،ط:مكتب المطبوعات الإسلامية)میں ذکرکیا ہے۔
مذکورہ روایت کی اسنادی حیثیت:
امام ترمذی(م279ھ)فرماتے ہیں عنبسہ کی ام حبیبہ سے مروی حدیث اس باب میں حسن صحیح ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذي:(2/274،رقم الحديث: 415،ط: شركة مكتبة مصطفى البابي الحلبي)
عن عنبسة بن أبي سفيان، عن أم حبيبة، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من صلى في يوم وليلة ثنتي عشرة ركعة بني له بيت في الجنة: أربعا قبل الظهر، وركعتين بعدها، وركعتين بعد المغرب، وركعتين بعد العشاء، وركعتين قبل صلاة الفجر صلاة الغداة ".
أخرجه إسحاق بن راهوية في ’’مسنده‘‘(4/234)(2942)و مسلم في ’’صحيحه‘‘(1/502)(728)و ابن ماجة في ’’سننه‘‘(1/361)(1141)و النسائي في ’’سننه‘‘(3/262)(1802) .
أخرجه الترمذي’’سننه‘‘ (2/274)( 415)وقال: وحديث عنبسة عن أم حبيبة في هذا الباب حديث حسن صحيح، وقد روي عن عنبسة من غير وجه.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 794 May 16, 2023
din raat me /mein bara / 12 rakat / rikat sunat / sunnat parhne / parhney se / say mutaliq hadis / hadees ki tehqeeq / tehqiq

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.