عنوان: دوسری بیوی، بیٹی اور چار بیٹوں کے درمیان تقسیم میراث(10552-No)

سوال: ایک شخص کا انتقال ہوا، اس کی دو بیویاں تھیں، جن میں سے پہلی بیوی کا اس کے بعد انتقال ہوگیا ہے، اس سے چار بیٹے ہیں، جبکہ دوسری بیوی ابھی زندہ ہے اور اس سے ایک بیٹی ہے۔ اب اس کی دوسری بیوی، بیٹی اور پہلی مرحومہ بیوی کے چار بیٹوں میں ترکہ کی تقسیم کیسے ہوگی؟

جواب: مرحومین کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ اور غیر منقولہ کو پانچ سو چہتر (576) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے زندہ بیوی کو چھتیس (36)، بیٹی کو چھپن (56) اور چاروں بیٹوں میں سے ہر ایک بیٹے کو ایک سو اکیس (121) حصے ملیں گے۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں تو زندہ بیوی کو %6.25 فیصد حصہ، بیٹی کو %9.722 فیصد حصہ اور ہر ایک بیٹے کو %21.0069 فیصد حصہ ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (801/6، ط: دار الفکر)
فصل في المناسخة (مات بعض الورثة قبل القسمة للتركة صححت المسألة الأولى) وأعطيت سهام كل وارث (ثم الثانية)....الخ

المبسوط للسرخسی: (55/30، ط: دار المعرفة)
وإذا مات الرجل ولم تقسم تركته بين ورثته حتى مات بعض ورثته فالحال لا يخلو إما أن يكون ورثة الميت الثاني ورثة الميت الأول فقط أو يكون في ورثة الميت الثاني من لم يكن وارثا للميت الأول۔۔۔۔۔وأما إذا كان في ورثة الميت الثاني من لم يكن وارثا للميت فإنه تقسم تركة الميت الأول أولا لتبين نصيب الثاني، ثم تقسم تركة الميت الثاني بين ورثته۔۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 210 May 24, 2023
dosri / dousre biwi, beti or char/ 4 beto / beton k darmian / darmiyan taqseem e miras

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.