سوال:
جماعت کی نماز میں دوسری رکعت یا اس کے بعد شامل ہونے کے لیے تکبیر تحریمہ کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ نماز میں داخل ہونے کے لیے تکبیر تحریمہ کہنا فرض ہے، اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی، خواہ انفرادی طور پر نماز پڑھی جارہی ہو یا جماعت سے، لہذا جماعت کے ساتھ نماز میں شامل ہونے کے لیے تکبیر تحریمہ کہنا فرض ہے، چاہے نمازی دوسری رکعت میں شامل ہو رہا ہو یا کسی بھی رکعت میں، اس کے بغیر نماز نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الكريم: (المدثر، الآیة: 3)
وَرَبَّكَ فَكَبِّرۡ o
سنن أبي داؤد: (الطهارة، باب فرض الوضوء، رقم الحدیث: 61، ط: دار الرسالة العالمیة)
عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مِفْتَاحُ الصَّلَاةِ الطُّهُورُ، وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ، وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ ".
التفسير المظهري: (124/10، ط: رشيدية)
وَرَبَّكَ فَكَبِّرْ: الفاء فيه وفيما بعده لافادة معنى الشرط تقديره اما ربك فكبر يعنى مهما يمكن من شىء وكنت على اى حال فكبر ربك... احتج الفقهاء لهذه الاية على فرضية التكبير لتحريمة الصلاة.
الدر المختار: (442/1، ط: سعيد)
من فرائضها) التي لا تصح بدونها (التحريمة) قائما (وهي شرط) في غير جنازة على القادر به يفتى، فيجوز بناء النفل على النفل وعلى الفرض وإن كره لا فرض على فرض أو نفل على الظاهر ولاتصالها بالأركان روعي لها الشروط.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی