عنوان: "مایوسی کفر ہے" کا مطلب (10737-No)

سوال: " مایوسی کفر ہے " اس جملہ کا کیا مطلب ہے اور کیا یہ واقعی کفر ہے؟ نیز اس سے کونسی مایوسی مراد ہے؟

جواب: واضح رہے کہ اللہ تعالٰی کی ذات سے ناامید اور مایوس ہونا ناجائز، حرام اور گناہِ کبیرہ ہے۔ علامہ آلوسی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ’’امیدی (اس قدر غلبہ ظن میں اللہ کی پکڑ سے مامون ہوگیا ہوں )اور نا امیدی (اپنے گناہوں کی وجہ سے اللہ کی رحمت اور بخشش سے مایوس ہونا)دونوں کفر نہیں ہیں، بلکہ گناہ کبیرہ ہیں‘‘۔
حضرت عبداللہ بن مسعودؓ فرماتے ہیں:" بڑے گناہوں میں سے عظیم ترین گناہ شرک کرنا، اللہ تعالیٰ کی خفیہ تدبیر سے بےخوف ہوجانا ( انسان اس بات کو بھول جائے کہ اللہ تعالیٰ قادر مطلق ہے اور وہ مجرموں کو سزا بھی دیتا ہے ) اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس ہونا ہے۔ (شعب الإیمان، حدیث نمبر:1050)
اور یہ جو کہا جاتا ہے کہ "مایوسی کفر ہے"، اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی یہ خیال کرے کہ اللہ تعالٰی مجھے انعام سے نوازنے، معاف کردینے اور بخش دینے پر قادر ہی نہیں ہے یا اللہ کو میرے حالات کی خبر ہی نہیں یا اللہ میری پریشانی دور کرنے کی قدرت نہیں رکھتا تو ایسی مایوسی کفر ہے، اسی طرح اس درجہ امید قائم کرلینا کہ آدمی اللہ تعالیٰ کے عذاب اور پکڑ سے بالکل بے خوف ہوجائے اور یہ سمجھنے لگے کہ اللہ تعالیٰ سزا دینے پر قادر ہی نہیں ہے تو یہ امید بھی کفر ہے۔
لہذا "ایمان" امید اور خوف کے درمیانی درجے کا نام ہے، یعنی نہ محض ایسے "خوف" کو ایمان کہا جائے گا، جس میں امید کی کوئی کرن بھی نہ ہو اور اللہ کی رحمت سے مکمل طور پر مایوسی ہو جائے اور نہ ہی ایسے "اطمینان" کو ایمان کہا جا سکتا ہے جس میں ذرا بھی خوف کی جھلک نہ ہو اور عذاب الہی سے بالکل ہی بے خوف و خطر ہو جائے۔ مؤمن کسی بھی لمحے اپنے رب کی رحمت سے ناامید نہیں ہوتا ہے، اسے کسی نہ کسی درجہ میں اللہ تعالی سے امید قائم رہتی ہے، چاہے وہ مخفی ہو، کبھی کبھار گناہوں کی ظلمت اور بوجھ سے ’’یأس‘‘ (ناامیدی) کی کیفیت کا غلبہ ہو جاتا ہے، لیکن اس کے پیچھے امید کی کرن مخفی رہتی ہے جو گناہوں کی ظلمت دور ہونے کے بعد ظاہر ہوتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

شعب الإیمان: (رقم الحديث: 1050، 20/2، ط: دار الكتب العلمية)
عن ابن مسعود أنه قال : الكبائر : الإشراك بالله عز و جل و الأمن من مكر الله و القنوط من رحمة الله و اليأس من روح الله.

روح المعاني: (43/7، ط: دار الكتب العلمية)
وذكر الإمام أن اليأس لا يحصل إلا إذا اعتقد الإنسان أن الإله غير قادر على الكمال أو غير عالم بجميع المعلومات أو ليس بكريم، واعتقاد كل من هذه الثلاث يوجب الكفر فإذا كان اليأس لا يحصل إلا عند حصول أحدها وكل منها كفر ثبت أن اليأس لا يحصل إلا لمن كان كافرا، واستدل بعض أصحابنا بالآية على أن اليأس من رحمة الله تعالى كفر، وادعى أنها ظاهرة في ذلك.وقال الشهاب: ليس فيها دليل على ذلك بل هو ثابت بدليل آخر، وجمهور الفقهاء على أن اليأس كبيرة ومفاد الآية أنه من صفات الكفار لا أن من ارتكبه كان كافرا بارتكابه، وكونه لا يحصل إلا عند حصول أحد المكفرات التي ذكرها الإمام مع كونه في حيز المنع لجواز أن ييأس من رحمة الله تعالى إياه مع إيمانه بعموم قدرته تعالى وشمول علمه وعظم كرمه جل وعلا لمجرد استعظام ذنبه مثلا واعتقاده عدم أهليته لرحمة الله تعالى من غير أن يخطر له أدنى ذرة من تلك الاعتقادات السيئة الموجبة للكفر لا يستدعي أكثر من اقتضائه سابقية الكفر دون كون ارتكابه نفسه كفرا كذا قيل، وقيل: الأولى التزام القول بأن اليأس قد يجامع الإيمان وإن القول بأنه لا يحصل إلا بأحد الاعتقادات المذكورة غير بين ولا مبين.نعم كونه كبيرة مما لا شك فيه بل جاء عن ابن مسعود رضي الله تعالى عنه أنه أكبر الكبائر۔۔۔وذكر ابن نجيم في بعض رسائله ما به يرجع الخلاف بين من قال: إن اليأس كفر ومن قال: إنه كبيرة لفظيا فقال: قد ذكر الفقهاء من الكبائر الأمن من مكر الله تعالى واليأس من رحمته وفي العقائد واليأس من رحمة الله تعالى كفرفيحتاج إلى التوفيق. والجواب أن المراد باليأس إنكار سعة الرحمة للذنوب، ومن الأمن الاعتقاد أن لا مكر، ومراد الفقهاء من اليأس اليأس لاستعظام ذنوبه واستبعاد العفو عنها، ومن الأمن الأمن لغلبة الرجاء عليه بحيث دخل في حد الأمن ثم قال: والأوفق بالسنة طريق الفقهاء لحديث الدارقطني عن ابن عباس مرفوعا حيث عدها من الكبائر وعطفها على الإشراك بالله تعالى اه وهو تحقيق نفيس فليفهم.

الزواجرعن اقتراف الكبائرلابن حجر الهيتمي: (149/1، ط: دار الفكر)
(الكبيرة الأربعون: اليأس من رحمة الله) ۔۔۔ عد هذا كبيرة هو ما أطبقوا عليه وهو ظاهر، لما فيه من الوعيد الشديد الذي علمته مما ذكر، بل في الحديث الذي مر آنفا التصريح بأنه من الكبائر، بل جاء عن ابن مسعود أنه أكبر الكبائر.

أيضاً: (151/1)
شخص أيس من وقوع شيء من أنواع الرحمة له مع إسلامه، وهذا هو الذي كلامنا هنا فيه، فهذا اليأس كبيرة اتفاقا لأنه يستلزم تكذيب النصوص القطعية التي أشرنا إليها، ثم هذا اليأس قد ينضم إليه حالة هي أشد منه، وهي التصميم على عدم وقوع الرحمة له.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 890 Jul 19, 2023
"mayosi /mayousi kufr / kufar hai" ka matlab

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Beliefs

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.