عنوان: مسواک نہ کرنے پر قلعہ کا فتح نہ ہونے سے متعلق واقعے کی تحقیق (10775-No)

سوال: مفتی صاحب! ایک مشہور واقعہ ہے اور آپ کی سائٹ پر بھی ہے کہ "مسواک نہ کرنے پر قلعہ فتح نہیں ہوا" اس واقعہ کی اسنادی حیثیت جانا چاہتا ہوں، کیا یہ درست ہے؟کیونکہ بعض حضرات اس واقعے کی نفی کر رہے ہیں۔ براہ کرم آپ رہنمائی فرمادیں۔

جواب: واضح رہے کہ سوال میں ذکر کردہ واقعہ ایک تاریخی واقعہ ہے اور اس سے کوئی حکم شرعى بھی متعلق نہیں ہے، اس لیے اس واقعے کو بیان کیا جاسکتا ہے۔
ذیل میں اس واقعہ کی عربی عبارت کا ترجمہ اور تفصیل ذکر کی جاتی ہے:
امام طبری (م۳۱۰ھ) ’’تاریخ طبری‘‘ میں سن چودہ ہجری کے واقعات میں لکھتے ہیں کہ ’’جب مسلمانوں نے ایران پر حملہ کیا تو رستم جو نجف میں تھا اس نے اپنا جاسوس مسلمانوں کے لشکر میں بھیجا، اس جاسوس نے دیکھا کہ ہر نماز کے لیےمسلمان مسواک کرتے ہیں اور پھر نماز پڑھتے ہیں، پھر وہ جاسوس واپس رستم کے پاس آیا اور ساری خبر سنائی تو اس نے پوچھا کہ ان کا کھانا کیا تھا؟ تو اس نے کہا کہ میں نے ان میں ایک دن گذارا ہے، میں نے کسی کو کچھ کھاتے نہیں دیکھا، البتہ ان کے پاس کچھ لکڑیاں تھیں جن کو وہ لوگ صبح شام اور رات کے وقت چوستے تھے۔اس کے بعد رستم چلا اور مسلمانوں کے لشکر کے سامنے اترا اور دیکھا کہ مؤذن نے ظہر کی نماز کے لیےاذان دی اور مسلمان نماز کی تیاری میں لگ گئے تو رستم نے اپنے لشکر والوں سے کہا کہ فورا سوار ہوجاؤ تو پوچھا گیا کہ کیوں؟ تو رستم نے کہا کہ کیا تم دیکھ نہیں رہے کہ تمہارا دشمن حملے کی تیاری کررہا ہے تو اس کو بتایا گیا کہ وہ نماز کی تیاری کررہے ہیں۔(تاريخ طبري :553/3)
مذکورہ واقعے کے مصادر:
۱) امام طبری نے ’’تاريخ طبری‘‘(553/3،ط:دارالمعارف) میں نقل کیا ہے۔
۲) علامہ ابن النحاس (م814ھ ) نے ’’مشارع الأشواق‘‘(576،ط:دارلبشائر الإسلامیة)
۳) مولانا زاہد الراشدی صاحب نے اپنے ایک مضمون میں اس واقعے کو نقل کیا ہے۔
۴) حضرت مولانا مفتی مظفر حسین صاحب سہارنپوری نے ’’فضائل مسواک‘‘ میں نقل کیا ہے۔
مولانا طلحہ منیار صاحب اس واقعے پر تفصیل سے کلام کرنے کے بعد فرماتے ہیں:
عربی اردو مراجع ومصادر میں اس واقعہ کا تذکرہ، اس کے صحیح الوقوع ہونے پر دلالت کرتا ہے، مگر صحیح سند اور صراحت کی کمی ہے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے زمانے کی طرف نسبت کرکے بھی غلط نہیں ہے، طبری کی روایت سے اس کی تائید ملتی ہے، ان تمام روایتوں کے باوجود اس واقعہ کا سرے سے انکار کرنا ، اور بے اصل قرار دینا جسارت ہے، تاریخ و اخبار کی کتابیں بے شمار ہیں، اور واقعات کا حال احادیث کی طرح نہیں ہے کہ کسی نے تمام واقعات کے احاطہ کا ارادہ کیا ہو، اس لیے اس واقعہ کے بارے میں مصادر کی کمی اور تمام مصادر کے احاطے کا مشکل ہونے کی بناء پر کوئی حتمی بات کہنا دشوار ہے کہ یہ کونسے زمانے کا ہے۔
(ماخوز از تحقیق حضرت مولانا الشیخ محمد طلحہ بلال احمد منیار حفظہ اللہ تعالیٰ، تلمیذ رشید الشیخ عبد الفتاح ابو غدہ قدس سرہ، بتلخیص و تغییر )

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تاريخ طبری: (553/3، ط: دار المعارف)
كتب إلي السري عن شعيب قال حدثنا سيف عن النضر عن ابن الرفيل قال لما نزل رستم النجف بعث منها عينا إلى عسكر المسلمين فانغمس فيهم بالقادسية كبعض من ند منهم فرآهم يستاكون عند كل صلاة ثم يصلون فيفترقون إلى مواقفهم فرجع إليه فأخبره بخبرهم وسيرتهم حتى سأله ما طعامهم فقال مكثت فيهم ليلة لا والله ما رأيت أحدا منهم يأكل شيئا إلا أن يمصوا عيدانا لهم حين يمسون وحين ينامون وقبيل أن يصبحوا فلما سار فنزل بين الحصن والعتيق وافقهم وقد أذن مؤذن سعد الغداة فرآهم يتحشحشون فنادى في أهل فارس أن يركبوا فقيل له ولم قال أما ترون إلى عدوكم قد نودي فيهم فتحشحشوا لكم قال عينه ذلك إنما تحشحشهم هذا للصلاة فقال بالفارسية وهذا تفسيره بالعربية أتاني صوت عند الغداة وإنما هو عمر الذي يكلم الكلاب فيعلمهم العقل فلما عبروا تواقفوا وأذن مؤذن سعد للصلاة فصلى سعد وقال رستم أكل عمر كبدي.

مشارع الأشواق: (ص: 576، ط: دار البشائر الإسلامیة)
ويحكى أن بعض عساكر المسلمين حاصروا حصنا من حصون الكفار فتوقف عليهم فتحه، فقال أميرهم : انظروا ماذا ارتكبتموه من البدع أو تركتموه من السنن حتى عسر علينا فتح هذا الحصن ؟ فنظروا فإذا هم قد أهملوا السواك فاستعملوا السواك ففتح اللّه عليهم الحصن، فانظر هذا التأثير العظيم في ترك سنة من السنن.

الجامع لأخلاق الراوي و آداب السامع للخطيب البغدادي: (213/2، ط: مكتبة المعارف)
وأما أخبار الصالحين وحكايات الزهاد والمتعبدين ومواعظ البلغاء وحكم الأدباء فالأسانيد زينة لها وليست شرطا في تأديتها.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1281 Jul 25, 2023
miswak / miswaak na karne / karney per qila ka fatha / fatah na hone se / say mutaliq waqa / waqe ki tehqiq / tehqeq

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.