عنوان: تین بیٹوں اور تین بیٹیوں کے درمیان ایک کروڑ میراث کی تقسیم(10794-No)

سوال: والد صاحب کی وفات کے بعد میراث تقسیم نہیں کی گئی تھی کہ والدہ کا بھی انتقال ہوگیا، والد کی میراث کی کل مالیت 10000000 ہے، اب ہم تین بھائی اور تین بہنیں ہیں۔ کیا والدہ کے دیگر ورثاء کو بھی اس میں سے حصہ ملے گا؟

جواب: مرحوم والدین کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل رقم کو نو (9) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے تینوں بیٹوں میں سے ہر ایک بیٹے کو دو (2) اور تینوں بیٹیوں میں سے ہر ایک بیٹی کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اس تقسیم کی رو سے ایک کروڑ (10000000) روپوں میں سے تینوں بیٹوں میں سے ہر ایک بیٹے کو بائیس لاکھ بائیس ہزار دو سو بائیس روپے اور دو سو بائیس (22،22،222.222) پیسے اور تینوں بیٹیوں میں سے ہر ایک بیٹی کو گیارہ لاکھ گیارہ ہزار ایک سو گیارہ روپے اور ایک سو گیارہ (11،11،111.111) پیسے ملیں گے۔
نوٹ: والدہ کے انتقال کے وقت ان کے والدین میں سے کوئی ایک زندہ تھا تو ایسی صورت میں تقسیم کا طریقہ کار مختلف ہوگا، اس لیے اگر والدہ کے انتقال کے وقت ان کے والدین میں سے کوئی زندہ تھا تو مسئلہ دوبارہ ارسال فرمادیں، تاکہ اس کے مطابق جواب دیا جا سکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ ... الخ

الدر المختار: (801/6، ط: دار الفکر)
فصل في المناسخة (مات بعض الورثة قبل القسمة للتركة صححت المسألة الأولى) وأعطيت سهام كل وارث (ثم الثانية)....الخ

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 305 Aug 01, 2023
teen beto / beton or teen betio / betion k darmian aik crore miras / miraas ki taqseem

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.