عنوان: امام کا بھول کر پانچویں رکعت کے لیے کھڑے ہونے کی صورت میں مسبوق کی نماز کا حکم (10799-No)

سوال: اگر امام چار رکعت فرض نماز پڑھتے ہوئے غلطی سے پانچویں رکعت بھی پڑھا دے اور سجدہ سہو کر لے تو دوسری رکعت میں شامل ہونے والا شخص ایک رکعت زائد اکیلے پڑھے گا یا نہیں؟

جواب: اگر امام قعدہ اخیرہ پر بیٹھنے کے بعد بھول کر پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوجائے تو مسبوق اس کی اتباع میں کھڑا نہیں ہوگا، بلکہ وہ تشہد کی حالت میں ہی بیٹھ کر امام کا انتظار کرے گا، یہاں تک کہ امام قعدہ کی طرف واپس لوٹ کر آجائے تو اس کے ساتھ سجدہ سہو کرے اور امام کے سلام پھیرنے کے بعد اپنی بقیہ نماز پوری کرے، لیکن اگر امام قعدہ اخیرہ کی طرف نہ لوٹے اور پانچویں رکعت بھی پڑھ لے تو مسبوق بقدر تشہد بیٹھنے کے بعد اٹھ کر اپنی بقیہ نماز پوری کرے۔ اس صورت میں اگر مسبوق بھی امام کی اتباع میں پانچویں رکعت کے لیے کھڑا ہوگیا تو کھڑے ہوتے ہی اس کی نماز فاسد ہوجائے گی۔
اور اگر امام نے قعدہ اخیرہ نہ کیا ہو اور پانچویں رکعت کے لیے غلطی سے کھڑا ہوجائے اور مسبوق بھی اس کی اتباع میں کھڑا ہوجائے تو اس صورت میں محض کھڑے ہونے سے اس کی نماز فاسد نہیں ہوگی، جب تک امام پانچویں رکعت کا سجدہ نہ کرلے، لہذا اگر امام پانچویں رکعت کا سجدہ کرلے تو امام سمیت سب مقتدیوں (بشمول مسبوق) کی  نماز نفل ہوجائے گی اور سب پر اس فرض کا اعادہ لازم ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (599/1، ط: دار الفكر)
ولو قام إمامه لخامسة فتابعه، إن بعد القعود تفسد وإلا لا حتى يقيد الخامسة بسجدة.
(قوله أن بعد القعود) أي قعود الإمام القعدة الأخيرة (قوله تفسد) أي صلاة المسبوق لأنه اقتداء في موضع الانفراد ولأن اقتداء المسبوق بغيره مفسد كما مر (قوله وإلا) أي وإن لم يقعد وتابعه المسبوق لا تفسد صلاته لأن ما قام إليه الإمام على شرف الرفض ولعدم تمام الصلاة فإن قيدها بسجدة انقلبت صلاته نفلا، فإن ضم إليها سادسة ينبغي للمسبوق أن يتابعه ثم يقضي ما سبق به وتكون له نافلة كالإمام، ولا قضاء عليه لو أفسده لأنه لم يشرع فيه قصدا رحمتي.

الفتاوی الهندية: (90/1، ط: دار الفكر)
(وأربعة أشياء إذا تعمد الإمام لا يتابعه المقتدي) زاد في صلاته سجدة عمدا ... أو قام إلى الخامسة ساهيا. كذا في الوجيز للكردري. فإن لم يقيد الخامسة بالسجدة وعاد وسلم سلم المقتدي معه وإن قيد الخامسة بالسجدة سلم المقتدي ولو لم يقعد الإمام على الرابعة وقام إلى الخامسة ساهيا وتشهد المقتدي وسلم ثم قيد الإمام الخامسة بالسجدة فسدت صلاتهم. كذا في الخلاصة.

و فیهأ أيضاً: (92/1، ط: دار الفكر)
ولو قام الإمام إلى الخامسة فتابعه المسبوق إن قعد الإمام على رأس الرابعة تفسد صلاة المسبوق وإن لم يقعد لم تفسد حتى يقيد الخامسة بالسجدة فإذا قيدها بالسجدة فسدت صلاة الكل. هكذا في فتاوى قاضي خان.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 603 Aug 01, 2023
imam ka bhol / bhool kr / ker panchwi rakat k liye khare / kharey hone ki sorat me / mein masboq / masbooq ki namaz ka hokom /hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.