resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: " کھنبی " (Mushroom) کا پانی آنکھ کے لیے شفاء ہے، حدیت کی تحقیق(1090-No)

سوال: ایک حکیم صاحب فرما رہے تھے کہ حدیث میں کھنبی میں شفاء بتلائی گئی ہے، کیا یہ حدیث درست ہے؟

جواب: سوال میں ذکرکردہ روایت ’’صحیح ‘‘ہے،لہذا اس کو بیان کیاجاسکتا ہے۔ ذیل میں اس روایت کا ترجمہ اور تشریح ذکرکی جاتی ہے۔
ترجمہ:حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشادفرمایا: کھنبی «من» میں سے ہے اور اس کا پانی آنکھ کے لیے شفاء ہے۔(صحیح بخاری،حدیث نمبر: 4478)
تشریح:
الکماة یعنی کنھبی کیا ہے؟ کھنبی یعنی مشروم (Mushroom) خودبخود اگنے والی ایک ایسی جنگلی بوٹی ہے، جو بارش وغیرہ پڑنےکے بعد نرم زمین سے نکلتی ہے، ہمارے یہاں اس کو "سانپ کی چھتری" بھی کہا جاتا ہے۔
حکم: کھنبی حلال ہے اور بہت سے لوگ اس کو تل کر کھاتے بھی ہیں، اگرچہ بعض مقامات پر اس کو کھانا طبعی طور پر ناپسندیدہ سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ وہاں اس کو کھانے کی عادت نہیں ہوتی۔
"کھنبی "مَنّ" کی ایک قسم ہے" کا مطلب
اس کے علمائے کرام نے دو مطلب لکھے ہیں۔
پہلا مطلب: کھنبی اصل میں وہ" مَنّ" ہے، جو اس آیت کریمہ " وَاَنْزَلْنَا عَلَيْكُمُ الْمَنَّ وَالسَّلْوٰى" (البقرۃ : 57) ترجمہ:( اور ہم نے بنی اسرائیل پر من و سلوی اتارا) کے مطابق حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قوم بنی اسرائیل پر اترتا تھا، کیونکہ "مَنّ" ترنجبین کی طرح کی ایک چیز تھی، جو آسمان سے اترتی تھی اور یہ کھنبی زمین سے اگتی ہے، بلکہ کھنبی"مَنّ" کی ایک قسم ہےکہ جس طرح" َمنّ" اللہ تعالیٰ کی ایک نعمت تھی، جو بغیر محنت و مشقت آسمان سے نازل ہوتی تھی، اس طرح کھنبی بھی اللہ تعالیٰ کی ایک نعمت ہے، جو بغیر محنت و مشقت زمین سے پیدا ہوتی ہیں۔
دوسرا مطلب:
دوسرا مطلب یہ ہے کہ کھنبی اپنے منافع و فوائد کے لحاظ سے من کے مشابہ ہے۔" اس کا پانی آنکھ کےلیےشفا ہے "
قول نمبر:1
بعض علماء نے کہا ہے کہ اس کا پانی آنکھ کےلیےاس صورت میں شفاء کا حکم رکھتا ہے جب کہ اس کو دوسری دواؤں (جیسے سرمہ وغیرہ ) میں ملا کر آنکھوں میں لگایا جائے۔
قول نمبر:2
بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ فقط کھنبی کا پانی بھی آنکھ کےلیےفائدہ مند ہےاور حدیث کے مطلق مفہوم کی بناء پر یہی بات زیادہ صحیح ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یہ قول بھی نقل کیا جاتا ہے کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں نے تین یا پانچ کھنبیاں لے کر ان کو نچوڑا اور ان کا پانی ایک شیشی میں رکھا، ایک بچی نے اس کو آنکھوں سے لگایا تو وہ اچھی ہو گئی۔(مستفاد از مظاہرحق: ج 4، ص 88،ط، دارالاشاعت کراچی۔)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاري: (18/6، رقم الحديث: 4478، ط: دار طوق النجاة)

عن سعيد بن زيد رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «الكمأة من المن، وماؤها شفاء للعين»

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

khupbi / khanbi / khaphe / khapbi se mutaliq hadees ki tahqeeq, verification of hadees about mashroom

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees