resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: خیار بلوغ کا حکم (10917-No)

سوال: مفتی صاحب! اگر کسی کا ولی اس کا بچپن میں نکاح کرا دے اور وہ لڑکی اب بلوغت کے بعد اس لڑکے سے شادی کرنے پر راضی نہیں ہے تو کیا وہ اس شادی سے انکار کر سکتی ہے، اس کی کیا صورت ہوگی ؟

جواب: واضح رہے کہ اگر نابالغ لڑکی کے والد یا دادا اس کا نکاح بچپن میں کرا دیں تو بلوغت کے بعد اس کو خیار بلوغ نہیں ملے گا، البتہ اگر باپ دادا کے علاوہ کوئی اور بچپن میں نابالغ لڑکے یا لڑکی کا نکاح کرا دے تو اس صورت میں بالغ ہونے کے بعد اس کو خیار بلوغ ملے گا، کیونکہ باپ دادا میں جو اپنی اولاد کے لیے شفقت پائی جاتی ہے وہ باپ دادا کے غیر میں نہیں پائی جاتی، البتہ اگر باپ دادا ہی لالچ، طمع، ترک شفقت اور ترک منفعت میں معروف ہوں تو پھر اس صورت میں بھی خیار بلوغ دیا جائے گا اور وہ وہ لڑکی بالغ ہونے کے بعد قضائے قاضی سے اپنا نکاح فسخ کرا سکتی ہے۔
لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر لڑکی کا نکاح باپ یا دادا میں سے کسی نے کرایا ہے اور وہ ترک شفقت نے معروف نہیں ہے تو اس لڑکی کو خیار بلوغ نہیں ملے گا، اگر باپ دادا کے علاوہ نے نکاح کرایا تھا تو خیار بلوغ ملے گا۔
خیار بلوغ کی مدت یہ ہے کہ جیسے ہی لڑکی فارغ ہو یعنی حیض کا خون دیکھے تو فورا کہہ دے کہ مجھے یہ نکاح منظور نہیں اور دو گواہ بھی بنا لے، اگر اس وقت دو گواہ نہ ہوں تو نکاح کو تسلیم نہ کرے اور بعد میں گواہ بنا لے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدرالمختار:(كتاب النكاح،69،68،67،66،ط: سعید)
(ﻭﻟﺰﻡ اﻟﻨﻜﺎﺡ ﻭﻟﻮ ﺑﻐﺒﻦ ﻓﺎﺣﺶ) ﺑﻨﻘﺺ ﻣﻬﺮﻫﺎ ﻭﺯﻳﺎﺩﺓ ﻣﻬﺮﻩ (ﺃﻭ) ﺯﻭﺟﻬﺎ (ﺑﻐﻴﺮ ﻛﻒء ﺇﻥ ﻛﺎﻥ اﻟﻮﻟﻲ) اﻟﻤﺰﻭﺝ ﺑﻨﻔﺴﻪ ﺑﻐﺒﻦ (ﺃﺑﺎ ﺃﻭ ﺟﺪا) ﻭﻛﺬا اﻟﻤﻮﻟﻰ ﻭاﺑﻦ اﻟﻤﺠﻨﻮﻧﺔ (ﻟﻢ ﻳﻌﺮﻑ ﻣﻨﻬﻤﺎ ﺳﻮء اﻻﺧﺘﻴﺎﺭ) ﻣﺠﺎﻧﺔ ﻭﻓﺴﻘﺎ(ﻭﺇﻥ ﻋﺮﻑ ﻻ) ﻳﺼﺢ اﻟﻨﻜﺎﺡ اﺗﻔﺎﻗﺎ ﻭﻛﺬا ﻟﻮ ﻛﺎﻥ ﺳﻜﺮاﻥ ﻓﺰﻭﺟﻬﺎ ﻣﻦ ﻓﺎﺳﻖ، ﺃﻭ ﺷﺮﻳﺮ، ﺃﻭ ﻓﻘﻴﺮ، ﺃﻭ ﺫﻱ ﺣﺮﻓﺔ ﺩﻧﻴﺔ ﻟﻈﻬﻮﺭ ﺳﻮء اﺧﺘﻴﺎﺭﻩ ﻓﻼ ﺗﻌﺎﺭﺿﻪ ﺷﻔﻘﺘﻪ اﻟﻤﻈﻨﻮﻧﺔ ﺑﺤﺮ (ﻭﺇﻥ ﻛﺎﻥ اﻟﻤﺰﻭﺝ ﻏﻴﺮﻫﻤﺎ) ﺃﻱ ﻏﻴﺮ اﻷﺏ ﻭﺃﺑﻴﻪ......ﻟﻜﻦ (ﻟﻬﻤﺎ) ﺃﻱ ﻟﺼﻐﻴﺮ ﻭﺻﻐﻴﺮﺓ ﻭﻣﻠﺤﻖ ﺑﻬﻤﺎ (ﺧﻴﺎﺭ اﻟﻔﺴﺦ) ﻭﻟﻮ ﺑﻌﺪ اﻟﺪﺧﻮﻝ (ﺑﺎﻟﺒﻠﻮﻍ ﺃﻭ اﻟﻌﻠﻢ ﺑاﻟﻨﻜﺎﺡ ﺑﻌﺪﻩ) ﻟﻘﺼﻮﺭ اﻟﺸﻔﻘﺔ.

الفتاویٰ الھندیة:(كتاب النكاح،41/2،ط: رشیدیة)
ﻓﺈﻥ ﺯﻭﺟﻬﻤﺎ اﻷﺏ ﻭاﻟﺠﺪ ﻓﻼ ﺧﻴﺎﺭ ﻟﻬﻤﺎ ﺑﻌﺪ ﺑﻠﻮﻏﻬﻤﺎ، ﻭﺇﻥ ﺯﻭﺟﻬﻤﺎ ﻏﻴﺮ اﻷﺏ ﻭاﻟﺠﺪ ﻓﻠﻜﻞ ﻭاﺣﺪ ﻣﻨﻬﻤﺎ اﻟﺨﻴﺎﺭ ﺇﺫا ﺑﻠﻎ ﺇﻥ ﺷﺎء ﺃﻗﺎﻡ ﻋﻠﻰ اﻟﻨﻜﺎﺡ، ﻭﺇﻥ ﺷﺎء ﻓﺴﺦ.

رد المحتار:(كتاب النكاح،66،68،ط: سعید)

البحر الرائق:(کتاب النکاح،211/3،ط: رشیدیة)

فتح القدیر مع الکفایة:(کتاب النکاح،267/3،ط: رشیدیة)

فتاوی دارالعلوم کراچی(امداد السائلین): (کتاب النکاح،202،200/3،ط:ادارۃ المعارف کراچی)


واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah