سوال:
مرحوم کے ورثاء میں صرف تین لڑکے ہیں اور کوئی نہیں ہے، میراث کس طرح تقسیم ہوگی؟
جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد کو تین حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے ہر ایک لڑکے کو ایک (1) حصہ ملے گا۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں تو ہر ایک لڑکے کو %33.33 فیصد حصہ ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (774/6، ط: سعید)
ثم العصبات بأنفسهم أربعة أصناف: جزء الميت ثم أصله ثم جزء أبيه ثم جزء جده (ويقدم الأقرب فالأقرب منهم) بهذا الترتيب.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی