عنوان: زمین اور آسمان کی تخلیق سے متعلق ایک حدیث کا قرآن کریم سے تعارض اور اس کا حل(1114-No)

سوال: حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ زمین و آسمان کی تخلیق سات دنوں میں ہوئی، جبکہ قرآن سے چھ دنوں میں تخلیق ہونا معلوم ہوتا ہے، براہ کرم اس تضاد کا جواب عنایت فرمائیں۔

جواب: اس سلسلے میں قرآن کریم کی آیات میں صراحت کے ساتھ منقول ہے کہ زمین و آسمان کی تخلیق چھ دن میں ہوئی ہے ۔
زمین و آسمان کی تخلیق کے سلسلے میں دنوں اور ان میں ترتیب کا ذکر جن روایاتِ حدیث میں آتا ہے، ان کو قرآن کریم کی آیات کی طرح قطعی اور یقینی نہیں کہا جا سکتا، بلکہ یہ احتمال ہے کہ ایسی روایات اسرائیلی ہوں، جیسا کہ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے مسلم شریف کی حدیث( جس میں سات دن کا ذکر ہے) کو صحیح مسلم کے عجائب میں سے قرار دیا ہے اور امام بخاری کے حوالے سے ذکر کیا ہے کہ انہوں نے اپنی کتاب " تاریخ کبیر" میں اس حدیث کو معلول قرار دیا ہے ۔
لہذا اس مسئلے میں قرآن کریم کو اصل قرار دے کر مقصود کو متعین کیا جائے گا، چنانچہ قرآن کریم کی آیات کے مطالعے سے یہ بات قطعی طور پر ثابت ہوئی کہ زمین و آسمان کی تخلیق چھ دن میں ہوئی ہے ، اور صحیح مسلم کی حدیث( جس میں ذکر ہے کہ زمین و آسمان کی تخلیق ٧ دن میں ہوئی) کو ترجیح نہیں دی جائے گی۔ ( مستفاد ازتفسیر معارف القرآن :721/7، ط: ادارة المعارف)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی


Print Full Screen Views: 2637 Mar 21, 2019
Zameen aur Asman ki takhleeq sae mutaliq aik hadees ka Quran Kareem sae taaruz aur oos ka hul, A hadith about the creation of the heavens and the earth contradicts the Holy Qur'an and its solution

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation of Quranic Ayaat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.