عنوان: جس شخص نے اللہ کے نام (یعنی بسم اللہ) کے ساتھ وضو کیا تو یہ وضو اس کے پورے جسم کی پاکی کا ذریعہ بنے گا۔۔۔الخ حدیث کی تحقیق (11164-No)

سوال: حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ کا ارشاد ہے: "جس شخص نے اللہ کے نام (یعنی بسم اللہ) کے ساتھ وضو کیا تو یہ وضو اس کے پورے جسم کی پاکی کا ذریعہ بنے گا، اور جس شخص نے اللہ کے نام کے بغیر وضو کیا تو یہ وضو صرف اعضاء وضو کی پاکی کا ذریعہ بنے گا"۔ کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟ براہ کرم وضاحت فرمادیں۔

جواب: سوال میں ذکر کردہ حدیث ’’ضعیف‘‘ ہے، البتہ اس روایت کے متابع اور شواہد موجود ہونے کی وجہ سے اس کو ایک درجہ تقویت مل جاتی ہے، نیز یہ روایت فضائل سے متعلق ہے، لہذا اس کو ضعف کی صراحت کے ساتھ بیان کیا جاسکتا ہے۔
ذیل میں اس روایت کا ترجمہ، تخریج اور اسنادی حیثیت ذکر کی جاتی ہے:
ترجمہ:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: "جس شخص نے اللہ کے نام (یعنی بسم اللہ) کے ساتھ وضو کیا تو یہ وضو اس کے پورے جسم کی پاکی کا ذریعہ بنے گا، اور جس شخص نے اللہ کے نام کے بغیر وضو کیا تو یہ وضو صرف اعضاء کے وضو کی پاکی کا ذریعہ بنے گا"۔ (سنن دارقطنی حدیث نمبر:232)
تخریج الحدیث:
۱۔سوال میں ذکرکردہ روایت کو امام دارقطنی(م385ھ)نے’’سنن الدارقطنی(1/ 124،رقم الحدیث:232،ط:مؤسسۃ الرسالۃ) میں ذکر کیا ہے۔
۲۔امام بیہقی (م458ھ) نے ’’السنن الکبریٰ‘‘(174/1، رقم الحدیث:200،ط:دارالكتب العلميۃ) میں ذکر کیا ہے۔
مذکورہ روایت کی اسنادی حیثیت:
امام بیہقی نے اس روایت کو ’’ضعیف ‘‘کہا ہے۔
علامہ عراقی (م806ھ) فرماتے ہیں: امام دارقطنی نے کمزور سند کے ساتھ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے۔
علامہ ابن حجر عسقلانی (م852ھ) فرماتے ہیں:یہ حدیث غریب ہے، اس میں راوی’’مرادس‘‘متفرد (اکیلے )ہیں۔محدثین کی ایک جماعت نے ان کو ضعیف قراردیا ہے اور امام ابن حبان نے ان کو ثقہ روایوں میں ذکر کرکے فرمایا کہ روایت کرنے متفرد (اکیلے ) ہوتے ہیں۔ اور میں (ابن حجر) کہتا ہوں کہ اس روایت کے باقی رجال ثقہ ہیں۔
مذکورہ روایت کے شواہد:
مذکورہ روایت کا مفہوم کئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے مروی ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما سے بعینہ ان ہی الفاظ میں مروی ہے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں’’ وإن لم يذكر اسم الله في طهوره لم يطهر منه إلا ما مر عليه الماء ، فإذا فرغ من طهوره فليشهد أن لا إله إلا الله وأن محمدا عبده ورسوله ، فإذا قال ذلك فتحت له أبواب السماء‘‘ (اگر بسم اللہ نہیں پڑھی تو صرف وہ جگہیں پاک ہوں گی جن پر پانی گزرجائے پھر جب اپنے وضو سے فارغ ہوجائے تو کلمہ شہادت أشھد أن لا إله إلا الله وأن محمدا عبده ورسوله پڑھ لے اور جب اس کو پڑھ لے تو آسمان کے دروازے اس کے لیے کھل دیے جاتے ہیں) کا اضافہ ہے۔
اسی طرح حضرت انس رضی اللہ عنہ، حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے موقوفاً اور امام مکحول الشامی رحمہ اللہ اور حسن الضبی الکوفی رحمہ اللہ سے مرسلاً بھی اس مفہوم کی روایت مروی ہے۔
خلاصۂ کلام:
سوال میں ذکر کردہ روایت اگرچہ ضعیف ہے، لیکن تعدد طرق اور شواہد کی وجہ سے اس کو ایک درجہ توقیت مل جاتی ہے، نیز یہ روایت فضائل اعمال سے متعلق ہے، لہذا اس روایت کو ضعف کی صراحت کے ساتھ بیان کیا جاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الدارقطني: (1/ 124،رقم الحدیث:232،ط:مؤسسة الرسالة)
حدثنا محمد بن مخلد ، نا أبو بكر محمد بن عبد الملك الزهيري نا مرداس بن محمد بن عبد الله بن أبي بردة ، نا محمد بن أبان ، عن أيوب بن عائذ الطائي ، عن مجاهد ، عن أبي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «‌من ‌توضأ ‌وذكر ‌اسم ‌الله تطهر جسده كله ، ومن توضأ ولم يذكر اسم الله لم يتطهر إلا موضع الوضوء».

تخريج الحديث:
والحديث أخرجه في الدارقطني في (السنن) ومن طريقه البيهقي في ’’السنن الكبرى’’(174/1)(200) و الخطيب في ’’الموضح‘‘(492/2)(482)عن أبي عمر بن مهدي (الكازروني) عن محمد بن مخلد، به.

أورده العراقي في ’’تخريج الإحياء‘‘(302/1)(316)وقال: رواه الدراقطني من حديث أبي هريرة بإسناد ضعيف اه

وذكره الحافظ ابن حجرالعسقلاني في ’’نتائج الأفكار‘‘(266/1)وقال: هذا حديث غريب، تفرد به مرداس، وهو من ولد أبي موسى الأشعري، ضعفه جماعة وذكره ابن حبان في الثقات وقال: يغرب، وينفرد.قلت: وبقية رجاله ثقات، والله أعلم.

شواهد الحديث:
شاهد من حديث عبدالله بن عمر رضي الله عنه:
أخرجه الدارقطني في ’’السنن‘‘(125/1)(233) والبيهقي في "سننه الكبير" (1 / 44) (199)
وشاهده من حديث عبد الله بن مسعودرضي الله عنه:
أخرجه الدارقطني في "سننه" (1 / 124) (231) بلفظ:’’ وإن لم يذكر اسم الله في طهوره لم يطهر منه إلا ما مر عليه الماء ، فإذا فرغ من طهوره فليشهد أن لا إله إلا الله وأن محمدا عبده ورسوله ، فإذا قال ذلك فتحت له أبواب السماء» ‘‘و البيهقي في "سننه الكبير" (1 / 44) (198)مثله

شاهدمن حديث أبي بكر الصديقرضي الله عنه:
أخرجه ابن أبي شيبة في "مصنفه" (1 / 230) (17)

شاهده من حديث مكحول الشامي رحمة الله عليه:
أورده علي المتقي في ’’كنز‘‘(457/9)(26953).

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 300 Oct 10, 2023
jis shakhs ne Allah k naam (yani bismillah) k sath wazu kia too ye wazu us k poray jism ki paki ka zarya baney ga... hadis ki tehqeeq

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.