عنوان: کسی کی ٹوہ اور جاسوسی کرنے کا حکم اور تین طلاقیں دینے کے بعد مطلقہ بیوی کو ساتھ رکھنے والے شخص سے تعلقات رکھنے کا حکم(11222-No)

سوال: حضرت! میرے شوہر نے اپنی دوسری بیوی کو دو طلاق زبانی اور ایک لکھ کر دی ہے، اب بنا کسی رجوع کے دونوں نے صلح کرلی ہے، طلاق کا علم صرف ان دونوں کو ہے، مجھے ان کے موبائل کے ذریعے چوری معلوم ہوا ہے، اس معاملے میں میرا خاموش ہو جانا کیسا ہے؟ کیا اس کے اثرات گھر اور بچوں پہ ہوں گے؟ نیز کیا شوہر کا موبائل چوری سے چیک کر سکتی ہوں؟
برائے مہربانی رہنمائی فرما دیں۔

جواب: ۱) اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں ٹوہ لگانے اور تجسس سے منع فرمایا ہے، چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے:
ترجمہ: "اے ایمان والو :بہت سے گمانوں سے بچا کرو؛ کیوںکہ بعضے گمان گناہ ہوتے ہیں اور سراغ مت لگایا کرو""۔ (الحجرات: ١٢)
لہذا آپس میں ایک دوسرے کی ٹوہ میں لگ کر ایک دوسرے کے عیب تلاش کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

۲) واضح رہے کہ کسی دوسرے کی مملوکہ چیز اس کی اجازت اور رضامندی کے بغیر استعمال کرنا جائز نہیں ہے، لہذا بیوی کے لیے جائز نہیں ہے کہ شوہر کی رضامندی اور اجازت کے بغیر اس کے موبائل کو چیک کرے اور میسجز وغیرہ پڑھے۔
۳) پوچھی گئی صورت میں آپ کا بیان اگر حقیقت کے موافق ہے، اور حقیقی صورت حال سمجھنے اور بیان کرنے میں آپ سے کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے، اور آپ کے شوہر نے اپنی دوسری بیوی کو ایک ساتھ یا متفرق مجالس میں تین طلاقیں دی ہیں تو شوہر کے ساتھ رشتہ داری کے تعلقات ختم کرنے میں تفصیل یہ ہے: کہ اگر اس سے قطع تعلق کیے بغیر اسے راہ راست پر لانا، آپ کے اور آپ کے خاندان والوں کے اختیار میں نہ ہو، اور اس کی مطلقہ بیوی کو سمجھانا بھی آپ کے لیے ناممکن ہو تو ایسی صورت حال میں اسے اپنی غلطی کا احساس دلانے کی حد تک اس کے ساتھ قطع تعلقی کرنا جائز ہے، تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی اس سے عبرت حاصل ہو جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (الحجرات، الایة: 12)
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَلَا تَجَسَّسُوا وَلَا يَغْتَبْ بَعْضُكُمْ بَعْضًا أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَحِيمٌ o

سنن ابی داؤد: (رقم الحدیث: 4890، 255/7، ط: دار الرسالة العالمية)
عن زيد بن وهب، قال:أتي ابن مسعود، فقيل: هذا فلان تقطر لحيته خمرا، فقال عبد الله: إنا قد نهينا، عن التجسس، ولكن إن يظهر لنا شيء نأخذ به.

الدر المختار: (200/6، ط: دار الفکر)
"لايجوز التصرف في مال غيره بلا إذنه ولا ولايته.

فتاوی رحیمیة: (270/8، ط: دار الاشاعت)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 389 Oct 19, 2023
kisi ki tooh or jasoosi karne ka hukum or teen talaqain dene ke baad mutlaqa biwi ko sath rakhne wale shakhs se taluqat rakhne ka hukum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.