سوال:
مرحومہ خاتون کے ورثاء میں شوہر، پانچ بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے، مرحومہ کی وراثت ان ورثاء میں کس تناسب سے تقسیم ہوگی؟
جواب: مرحومہ کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد کو اٹھائیس (28) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے شوہر کو سات (7)، پانچوں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو تین (3) اور بیٹے کو چھ (6) حصے ملیں گے۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں تو شوہر کو %25 فیصد، پانچوں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو %10.71 فیصد اور بیٹے کو %21.42 فیصد حصہ ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ ... الخ
و قوله تعالیٰ: (النساء، الایة: 12)
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ... الخ
والله تعالىٰ أعلم بالصواب
دارالافتاء الإخلاص،کراچی