عنوان: نماز کے سجدے میں دعا مانگنے کا حکم(1230-No)

سوال: مقتدی امام کے پیچھے فرض نماز کے سجدہ میں جا کر دعا مانگ سکتے ہیں؟

جواب: مقتدی کو چاہیے کہ فرض نماز کے سجدے میں صرف تسبیح پڑھے، خواہ اکیلے نماز پڑھ رہا ہو یا امام کے پیچھے، لہذا فرائض کے سجدے میں تسبیحات کے علاوہ دعائیں مانگنا خلاف اولی ہے، البتہ نفل نمازوں ( تہجد وغیرہ) کے سجدے میں ایسی دعائیں مانگنا، جو ماثورہ اور منقولہ ہوں جائز ہے، بلکہ ان دعاؤں کے قبول ہونے کی زیادہ امید ہے۔
اور امام کے لیے فرض نماز کے سجدے میں دعائیں مانگنا " مکروہ تحریمی " ہے، کیونکہ اس سے مقتدیوں کو نماز لمبی ہونے کی وجہ سے دقت ہوگی، جبکہ امام کو نماز میں اختصار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (ص: 265، ط: دار الکتب العلمیة)
"و" يسن "تسبيحه" أي الركوع "ثلاثا" لقول النبي صلى الله عليه وسلم: "إذا ركع أحدكم فليقل ثلاث مرات سبحان ربي العظيم وذلك أدناه وإذا سجد فليقل سبحان ربي الأعلى ثلاث مرات وذلك أدناه" أي أدنى كماله المعنوي وهو الجمع المحصل للسنة لا اللغوي والأمر للاستحباب فيكره أن ينقص منها ولو رفع الإمام قبل إتمام المقتدي ثلاثا فالصحيح أنه يتابعه ولا يزيد الإمام على وجه يمل به القوم وكلما زاد

آپ کے مسائل اور ان کا حل: (504/3، ط: مکتبة لدھیانوی)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2559 Apr 08, 2019
namaz ky sajdy men dua maangny ka hukum , Ruling on asking dua in the prostration of prayer

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.