عنوان: بچوں کے نام پے رکھے گئے سونے اور رقم کی زکوٰۃ(12311-No)

سوال: میرے تین بچے ہیں، دو لڑکے بالغ اور ایک نابالغ ہے، ان کے والد کا کاروبار کافی عرصہ سے ٹھیک نہیں ہے، کافی مشکلات کا سامنا ہے اور آمدن کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ ان کے نام پر میں نے کل ملا کے تین یا ساڑھے تین تولہ سونا اور ہر ایک بچے کے لیے ڈھائی لاکھ روپے رکھے ہیں تو کیا اب بھی مجھے اس مال اور سونے کی زکوۃ ادا کرنی ہوگی؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر آپ نے تین یا ساڑھے تین تولہ سونا اور مذکورہ رقم تینوں بیٹوں کے درمیان تقسیم کرکے ہر ایک کو اس کے حصہ پر مالکانہ قبضہ دے دیا ہے، اور اپنا مالکانہ تصرف اس میں باقی نہیں رکھا ہے تو اس سونے اور رقم کی زکوٰۃ آپ پر واجب نہیں ہوگی، اور اس صورت میں نابالغ بچے پر بھی اس کے حصہ کی زکوٰۃ واجب نہیں ہوگی، کیونکہ نابالغ پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی۔
ہاں! بالغ بچوں میں سے ہر ایک کے حصہ میں جو رقم اور سونا آرہا ہے، ان دونوں کے مجموعہ کی قیمت اگر نصاب (ساڑھے باؤن تولہ چاندی کی مالیت) کے برابر ہو تو ہر ایک پر اس کے حصہ کی زکوٰۃ واجب ہوگی۔
البتہ اگر آپ نے مذکورہ سونا اور رقم تقسیم کرکے بچوں کی ملکیت میں نہیں دیا ہے، صرف ان کے نام پر کیا ہے تو اس صورت میں یہ سونا اور رقم آپ کی ملکیت شمار ہوگی، اور اس کی زکوٰۃ آپ پر واجب ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الدلائل:

الھدایة: (167/1، ط: رشیدیہ )
الزکاۃ واجبۃ علی الحر العاقل البالغ المسلم إذا ملک نصاباً ملکا تاماً، وحال علیہ الحول لقولہ تعالی: {وَآتُو الزَّکَاۃَ} ولقولہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: أدوا زکاۃ أموالکم، وعلیہ إجماع الأمۃ، والمراد بالواجب الفرض۔

شرح المجلۃ لسلیم رستم باز: (رقم المادة: 57، 42/1، ط: اتحاد)
والتبرع لا یتم إلا بالقبض، فإذا وہب أحد لآخر شیئا لا تتم ہبۃ إلا بقبضہ۔

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 376 Nov 13, 2023
bacho k naam per rakhe gai gold or raqam ki zakat

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.