عنوان: احادیث و آثار کی روشنی میں مرد اور عورت کے سجدے میں فرق (1238-No)

سوال: مفتی صاحب ! حدیث میں آیا ہے کہ سجدے میں دونوں بازوؤں کو زمین پر نہیں بچھانا چاہیے تو عورتوں کے بازؤوں کو زمین پر بچھا کر نماز پڑھنے کا حکم کیوں دیا جاتا ہے؟ نیز عورتوں کے سجدہ کرنے کا طریقہ بھی بیان فرمادیں۔

جواب: واضح رہے کہ سوال میں ذکر کردہ سجدہ والی حدیث کا تعلق مردوں کے ساتھ ہے، نہ کہ عورتوں کے ساتھ، اس لیے کہ دیگر احادیث و آثار میں عورتوں کو مردوں کی طرح سجدہ کرنے سے منع کیا گیا ہے جو کہ ذیل میں ذکر کیے جاتے ہیں:
۱) حضرت یزید بن ابی حبیب سے مروی ہے کہ آنحضرت ﷺ دو عورتوں کے پاس سے گزرے جو نماز پڑھ رہی تھیں۔ آپ ﷺنے فرمایا: جب تم سجدہ کروتو اپنے جسم کا کچھ حصہ زمین سے ملالیا کرو، کیونکہ عورت (کا حکم سجدہ کی حالت میں) مرد کی طرح نہیں ہے۔( السنن الکبری للبیہقی: 223/2)
۲) حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جب عورت نماز میں بیٹھے تو اپنی ایک ران دوسری ران پر رکھے اور جب سجدہ کرے تو اپنا پیٹ اپنی رانوں کے ساتھ ملا لے جو اس کے لئے زیادہ پردے کی حالت ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی طرف دیکھتے ہیں اور فرماتے ہیں:اے میرے ملائکہ ! گواہ بن جاؤ میں نے اس عورت کو بخش دیا۔ (ایضاً)
۳) حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺمردوں کو حکم فرماتے تھے کہ سجدے میں (اپنی رانوں کو پیٹ سے) جدا رکھیں اور عورتوں کو حکم فرماتے تھے کہ خوب سمٹ کر (یعنی رانوں کو پیٹ سے ملا کر) سجدہ کریں۔(ایضاً)
۴)حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے مروی ہے جب عورت سجدہ کرے تو سمٹ کر کرے اور اپنی ران (پیٹ اور پنڈلیوں) سے ملائے رکھے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ، حدیث نمبر: 2777)
۵) حضرت ابن عباسؓ سے عورت کی نماز کے بارے میں پوچھا گیا، انہوں نے فرمایا:جسم کو سکیڑ اور سمٹا کر نماز ادا کرے۔ ( مصنف ابن ابی شیبہ،حدیث نمبر: 2778)
مذکورہ بالا تمام روایات و آثار سے معلوم ہوا کہ مرد اور عورت کے سجدہ کرنے میں فرق ہے۔
عورتوں کے سجدہ کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ عورت سجدہ میں مردوں کی طرح پاؤں کھڑے نہ کرے، بلکہ دائیں طرف نکال کر، خوب سمٹ کر اور دب کر اس طرح سجدہ کرے کہ پیٹ دونوں رانوں سے اور بازؤوں کو بغلوں سے ملا کر زمین پر رکھے، اور کہنیاں اور کلائیاں زمین پر بچھائے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

السنن الکبری للبیهقی: (جُمَّاعُ أَبْوَابِ الاسْتِطَابَة، 223/2)
عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى امْرَأَتَيْنِ تُصَلِّيَانِ ، فَقَالَ : إِذَا سَجَدْتُمَا فَضُمَّا بَعْضَ اللَّحْمِ إِلَى الأَرْضِ ، فَإِنَّ الْمَرْأَةَ لَيْسَتْ فِي ذَلِكَ كَالرَّجُلِ.

و فیها ایضاً: (باب ما یستحب للمراۃالخ، 223/2)
عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُمَرَ رضی اللہ عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَاجَلَسَتِ الْمَرْاَۃُ فِی الصَّلٰوۃِ وَضَعَتْ فَخِذَھَا عَلٰی فَخِذِھَا الْاُخْریٰ فَاِذَا سَجَدَتْ اَلْصَقَتْ بَطْنَھَا فِیْ فَخِذِھَاکَاَسْتَرِمَا یَکُوْنُ لَھَا فَاِنَّ اللّٰہَ یَنْظُرُ اِلَیْھَا وَ یَقُوْلُ یَا مَلَائِکَتِیْ اُشْھِدُکُمْ اَنِّیْ قَدْغَفَرْتُ لَھَا.

و فیها ایضاً: (باب ما یستحب للمراۃالخ، 222/3، 223)
عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍالْخُدْرِیِّ رضی اللہ عنہ صَاحِبِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اَنَّہٗ قَالَ... کَانَ یَاْمُرُالرِّجَالَ اَنْ یَّتَجَافُوْا فِیْ سُجُوْدِھِمْ وَ یَاْمُرُالنِّسَائَ اَنْ یَّتَخَفَّضْنَ.

المصنف لابن ابی شیبه: (رقم الحدیث: 2777)
عن علی رضی الله عنه قال اذا سجدت المرأة فلتحتفر ولتضم فخذيها.

و فیه ایضا: (رقم الحدیث: 2778)
عن ابن عباس أنه سئل عن صلاة المرأة فقال تجتمع وتحتفر.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1733 Apr 12, 2019
Mard or aurat ky sajdy men farq ahadees ki roshni men, The difference between the prostration / Sajda of a man and a woman in the light of ahaadeeth

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.