عنوان: قرض دینے اور لینے کے آداب(1308-No)

سوال: ہم لوگ موبائل مارکیٹ میں کام کرتے ہیں اور اکثر رش کے ٹائم کوئی پڑوسی کوئی چھوٹی رقم 100 / 500 یا 1000 مانگتا ہے، جس کو ہم ہاتھ دستی کہتے ہیں، جس کا مطلب وہ ادھار جو فوراً واپسی ہو، لیکن بعض اوقات ہم رش کی وجہ سے لکھ نہیں پاتے اور سامنے والا بھی بھول جاتا ہے اور بعد میں بحث بھی ہوتی ہے اور نقصان بھی، معلوم یہ کرنا تھا کہ ہم ایسی صورت میں جھوٹ بول سکتے ہیں کہ میرے پاس پیسے نہیں ہیں؟ اگر صاف منع کردیں کہ نہیں دیتا ہوں، تو پڑوسی ناراض ہوجائے گا۔ حضرت رہنمائی فرمائیں

جواب: کوشش کی جائے کہ دکاندار ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعاون سے چلیں، البتہ اس سلسلے میں آپس میں بیٹھ کر ایسا طریقہ کار وضع کرلیں، جس میں فریقین کو سہولت ہو اور بحث کی نوبت نہ آئے۔
لیکن اگر کوئی حل نہیں نکلتا تو جھوٹ بولنے کی کسی صورت گنجائش نہیں ہے، بلکہ بجائے جھوٹ بولنے کے صاف معذرت کرنی چاہیے یا یوں کہنا چاہیے کہ " میرے پاس پیسے ہیں، لیکن میرے کام کے لیے ہیں"۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مشکوٰۃ المصابیح: (412/2)
وَفِي رِوَايَةٍ لِمُسْلِمٍ قَالَ: " «إِنَّ الصِّدْقَ بِرٌّ، وَإِنَّ الْبِرَّ يَهْدِي إِلَى الْجَنَّةِ. وَإِنَّ الْكَذِبَ فُجُورٌ، وَإِنَّ الْفُجُورَ يَهْدِي إِلَى النَّارِ» ".

سنن الترمذی: (53/4، ط: دار الغرب الاسلامی)
أبي سعيد الخدري قال: صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم يوما صلاة العصر بنهار ثم قام خطيبا فلم يدع شيئا يكون إلى قيام الساعة إلا أخبرنا به، حفظه من حفظه، ونسيه من نسيه، وكان فيما قال: ....ألا وإن منهم حسن القضاء حسن الطلب، ومنهم سيئ القضاء حسن الطلب، ومنهم حسن القضاء سيئ الطلب، فتلك بتلك، ألا وإن منهم السيئ القضاء السيئ الطلب، ألا وخيرهم الحسن القضاء الحسن الطلب، ألا وشرهم سيئ القضاء سيئ الطلب۔۔۔الخ

رد المحتار: (427/6، ط: دار الفکر)
عین الکذب حرام۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 347 Apr 15, 2019
qarz /qaraz deny or leny ky adaab , Etiquette of lending and borrowing

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Loan, Interest, Gambling & Insurance

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.