سوال:
مفتی صاحب! تخت پوش پر پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ سجدے کی درست ادائیگی کے لیے یہ بات ضروری ہے کہ سجدہ کسی ایسی نرم چیز پر نہ کیا جائے، جس پر سجدہ کرنے والے کی پیشانی نہ ٹکے اور مزید دبانے سے دبتی چلی جائے، لہذا سوال میں ذکر کردہ صورت میں اگر تخت پوش پاک ہو اور سجدہ کرتے وقت اس پر پیشانی ٹک جاتی ہو تو ایسی صورت میں اس پر نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح: (ص: 231، ط: دار الكتب العلمية)
ومن شروط صحة السجود "كونه على ما" أي شيء "يجد" الساجد "حجمه" بحيث لو بالغ لا تتسفل رأسه أبلغ مما كان حال الوضع فلا يصح السجود على القطن والثلج والتبن والأرز والذرة وبزر الكتان.
قوله: "على ما يجد حجمه" أي بينه كما في الفتح ولو كان بمعنى الأرض كسرير وعجلة على الأرض قوله: "فلا يصح السجود على القطن الخ" أي إلا إذا وجد اليبس وكذا كل محشو كفرش ووسادة قوله: "والأرز والذرة" لأن هذه الأشياء لملامة ظاهرها وصلابة أجسامها لا يستقر بعضها على بعض فلا يمكن إنتهاء التسفل فيها واستقرار الجبهة عليها إلا إذا كانت في وعاء
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی