سوال:
میرا سوال جمعے کی نماز میں پڑھے جانے والے خطبوں سے متعلق ہے۔ یہ خطبے کتنے اور کون کون سے ہوتے ہیں؟ کیا ایک ہی طرح کا خطبہ ہر مسجد میں پڑھا جاتا ہے یا الگ الگ؟ یہ سارے خطبے کس کتاب میں لکھے ہوتے ہیں؟ میں چاہتا ہوں کہ ان خطبوں کو ترجمے کے ساتھ حفظ کر لوں تاکہ جمعے کی نماز میں سمجھ سکوں۔
جواب: جمعہ کی نماز سے پہلے دو خطبے پڑھے جاتے ہیں۔ پہلا خطبہ الله تعالیٰ کی حمد و ثناء سے شروع ہوتا ہے، اس کے بعد اس بات کی گواہی دی جاتی ہے کہ اللہ ایک ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں، اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام پڑھا جاتا ہے، اس کے بعد مسلمانوں کو وعظ و نصیحت کی جاتی ہے اور انہیں دین کے احکام یاد دلائے جاتے ہیں اور آخر میں قرآن مجید کے کچھ حصے کی تلاوت ہوتی ہے۔
دوسرا خطبہ بھی انہیں مضامین پر مشتمل ہوتا ہے، البتہ دوسرے خطبے میں وعظ کی جگہ مسلمانوں کے لئے دعا کی جاتی ہے، نیز اس دوسرے خطبے میں خلفاء راشدین اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دو چچاؤں (حضرت عباسؓ اور حضرت حمزہؓ) کا ذکر کرنا بھی مستحب ہے۔
مذکورہ مضامین (سنن و مستحبات) پر مشتمل کوئی بھی دو خطبے جمعہ کے اجتماع میں پڑھے جاسکتے ہیں، البتہ اگر کوئی امام مختصر ذکر پر مشتمل خطبہ پڑھ لے تو خطبے کا واجب ادا ہو جائے گا، اور نماز جمعہ ادا ہوجائے گی۔
عام طور پر ائمہ حضرات اپنی سہولت کے مطابق مختلف خطبے پڑھتے رہتے ہیں، البتہ زیادہ تر ائمہ حضرات اکابر علماء کرام کے مرتب کردہ خطبوں میں سے کوئی خطبے پڑھتے ہیں، حضرت مولانا مفتی محمد شفیعؒ صاحب کی کتاب "خطبات جمعہ و عیدین" میں حضرت نے کچھ خطبات جمع فرمائے ہیں، جن سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایة مع الدرایة: (178/1، ط: رحمانیة)
فان اقتصر علی ذکرالله جاز عند ابی حنیفة رحمه الله وقالا لابد من ذكر طويل يسمى خطبة لان الخطبة هي الواجبة والتسبيحة والتحميدة لا تسمى خطب وقال الشافعي رحمه الله لا يجوز حتى يخطب خطبتين اعتبارا للمتعارف وله قوله تعالى فاسعوا الى ذكر الله من غير فصل وعن عثمان رضي الله عنه انه قال الحمد لله فارتح علیه فنزل وصلی۔
الدر المختار :(149/2، ط: سعید)
و یندب ذکر الخلفاء الراشدین والعمین لا الدعاء للسلطان، وجوزہ القھستانی۔
رد المحتار: (149/2، ط: سعید)
(قوله ويبدا) اي قبل الخطبة الاولى بالتعود سرا ثم بحمد الله تعالى والثناء عليه والشهادتين والصلاة على النبي صلى الله عليه وسلم والعظة والتذكير والقراءة، قال في التجنيس والثانية كالاولى الا انه يدعو للمسلمين مكان الوعظ قال في البحر وظاهره انه يسن قراءة آية فيها كالاولى.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی