سوال:
مفتی صاحب! مندرجہ ذیل حدیث کی تصدیق فرمادیں:"حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے لوگوں! میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے اور تمہارے بعد کوئی امت نہیں ہے۔ خبردار! اپنے رب کی عبادت کرتے رہو، پانچوں نمازیں پڑھو، رمضان کے روزے رکھو، اپنے مال کی زکوٰۃ دو اور اپنے اماموں کی اطاعت کرو، اپنے رب کی جنت میں داخل ہو جاؤگے"۔ (معجم الکبیر للطبرانی)
جواب: سوال میں ذکر کردہ روایت حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروى ہے، اس روایت کو امام طبرانی رحمہ اللہ (م 360 ھ) نے اپنى کتاب "المعجم الکبیر" میں نقل فرمایا ہے، اس حدیث کى سند "صحيح" ہے، حافظ ہیثمی رحمہ اللّٰہ (م 807ھ) نے اس کی سند کے راویوں کو ثقہ قرار دیا ہے۔
نیز حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے اسى مضمون کى روایت ایک اور سند سے امام ترمذی رحمہ اللہ (م 279 ھ) نے اپنى کتاب "سنن الترمذی" جلد 1 ص 602 رقم الحديث (616) ميں نقل فرمائى ہے اور حدیث کو "حسن صحیح" قرار دیا ہے، لہذا حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ کى اس روایت کو بیان کرنا درست ہے۔
ذیل میں "سنن ترمذى" اور "معجم کبیر طبرانی" دونوں کى روایات کا ترجمہ نقل کیا جاتا ہے:
1) ترجمہ: حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے رسول اکرم صلى اللہ علیہ وسلم کو "حجۃ الوداع" کے موقع پر خطبہ دیتے ہوئے يہ سنا، آپ نے ارشاد فرمایا: "تم اپنے اللہ جو تمہارا پروردگار ہے سے ڈرو اور تم اپنى پانچ نمازیں پڑھو اور تم اپنے مہینے (ماہ رمضان) کے روزے رکھو اور تم اپنے اموال کى زکوۃ ادا کرو اور تم اپنے سربراہوں (حاکموں) کى (جائز امور میں) اطاعت کرو تو تم اپنے رب کى جنت میں داخل ہو جاؤ گے"، راوى کہتے ہیں: میں نے حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے عرض کیا: آپ نے کتنا عرصہ قبل رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنى تھى تو انہوں نے فرمایا: میں نے جب یہ روایت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے سنى تھى تب میں تیس سال کا تھا۔ (سنن ترمذى: حدیث نمبر: 616)
امام ترمذى رحمہ اللہ نے فرمایا: یہ حدیث "حسن صحیح" ہے۔
2) ترجمہ: حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلى اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: "اے لوگو! بے شک میرے بعد کوئى نبى نہیں ہے اور تمہارے بعد کوئى امت نہیں ہے، آگاہ رہو! تم اپنے پروردگار کى عبادت کرو اور تم اپنى پانچ نمازیں پڑھو اور تم اپنے مہینے (ماہ رمضان) کے روزے رکھو اور تم اپنے اموال کى زکوۃ خوش دلى سے ادا کرو اور اپنے سربراہوں (حاکموں) کى (جائز امورمیں) اطاعت کرو تو تم اپنے رب کى جنت میں داخل ہو جاؤ گے"۔
(المعجم الکبیر للطبرانی: حدیث نمبر: 7535)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذي: (أبواب الصلاة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، باب منه (أي من فضل الصلاة)، رقم الحديث: 616، 602/1، ط: دار الغرب الإسلامي)
حدثنا موسى بن عبد الرحمن الكوفي، قال: حدثنا زيد بن الحباب، قال: أخبرنا معاوية بن صالح، قال: حدثني سليم بن عامر، قال: سمعت أبا أمامة يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب في حجة الوداع فقال: "اتقوا الله ربكم، وصلوا خمسكم، وصوموا شهركم، وأدوا زكاة أموالكم، وأطيعوا ذا أمركم، تدخلوا جنة ربكم "،قال: فقلت لأبي أمامة: منذ كم سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم هذا الحديث؟ قال: سمعته وأنا ابن ثلاثين سنة.
قال: هذا حديث حسن صحيح.
المعجم الكبير للطبراني: (رقم الحديث: 7535، 115/8، ط: مكتبة ابن تيمية- القاهرة)
حدثنا جعفر بن محمد الفريابي، ثنا عمرو بن عثمان الحمصي، ثنا إسماعيل بن عياش، حدثنا شرحبيل بن مسلم، ومحمد بن زياد، أنهما سمعا أبا أمامة الباهلي يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "أيها الناس، إنه لا نبي بعدي، ولا أمة بعدكم ألا فاعبدوا ربكم وصلوا خمسكم، وصوموا شهركم، وأدوا زكاة أموالكم طيبة بها أنفسكم، وأطيعوا ولاة أمركم تدخلوا جنة ربكم".
وأورده الهيثمي في "مجمع الزوائد": (كتاب علامات النبوة/ باب لا نبي بعده ﷺ، 17/ 198 رقم الحدیث (13986)، ط:دار المنهاج)، بتحقيق حسين سليم أسد الداراني
وقال: رواه الطبراني، ورجال أحد الطريقين ثقات، وفي بعضهم ضعف.
وقال محققه الداراني: "في الكبير 8/ 136، 161 برقم (7535) ( 7617) وهو حديث صحيح، وقد تقدم تخريجه ضمن تخريجات الحديث (5700)".
وحديث أبي أمامة برقم (5700-5701) في "مجمع الزوائد" (كتاب الحج/ باب الخطب في الحج، 8/ 260 رقم الحديث (5700).
وقال محققه الداراني: وأخرجه الطبراني أيضابرقم (7535، 7617) من طريق إسماعيل بن عياش، حدثنا شرحبيل بن مسلم، ومحمد بن زياد -وليس موجودا في الرواية الثانية- أنهما سمعا أبا أمامة ... وهذا إسناد صحيح. رواية إسماعيل بن عياش عن الشاميين صحيحة، وهذا منها، وستأتي هذه الرواية برقم (13986).
واللہ تعالى أعلم بالصواب
دار الإفتاء الإخلاص،کراچى