سوال:
ایک خاتون کو کثرت حیض کا عارضہ لاحق ہے، ڈاکٹر نے ان کے لیے Xulane (جسم پر ایک قسم کا اسٹیکر لگانے) کے ذریعے علاج تجویز کیا ہے جو کہ مستقل ان کے جسم پر لگا رہے گا، اب ایسی صورت میں ان کے لیے غسل کا کیا حکم ہوگا؟
جواب: سوال میں ذکر کردہ اسٹیکر اگر جسم تک پانی پہنچنے سے مانع ہو اور بلا مشقت نہ ہٹتا ہو تو غسل کرتے وقت اس کا ہٹانا ضروری نہیں ہے، لہذا غسل کرتے وقت اس پر مسح کرنا کافی ہوگا، لیکن اگر یہ اسٹیکر بلا مشقت آسانی سے ہٹ جاتا ہو تو اس کا ہٹانا ضروری ہوگا، اسے ہٹائے بغیر غسل نہیں ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیة: (13/1، 14، ط: دار الفکر)
والعجين في الظفر يمنع تمام الاغتسال والوسخ والدرن لا يمنع والقروي والمدني سواء والتراب والطين في الظفر لا يمنع والصرام والصباغ ما في ظفرهما يمنع تمام الاغتسال وقيل كل ذلك يجزيهم للحرج والضرورة، ومواضع الضرورة مستثناة عن قواعد الشرع. كذا في الظهيرية. وإن كان على ظاهر بدنه جلد سمك أو خبز ممضوغ قد جف فاغتسل ولم يصل الماء إلى ما تحته لا يجوز.
ويجب على المرأة غسل فرجها الخارج في الجنابة والحيض والنفاس ويسن في الوضوء. كذا في محيط السرخسي وفي الفتاوى الغياثية ولا تدخل المرأة أصبعها في فرجها عند الغسل وهو المختار كذا في التتارخانية.
و فیه ایضاً: (35/1، ط: دار الفکر)
(ومما يتصل بذلك المسح على الجبائر)... وإنما يمسح إذا لم يقدر على غسل ما تحتها ومسحه بأن تضرر بإصابة الماء أو حلها. هكذا في شرح الوقاية.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی