عنوان: تلبینہ کے استعمال سے متعلق حدیث کی تحقیق(1352-No)

سوال: حضرت ! تلبینہ سے متعلق ان روایات کی تصدیق فرمادیں:''رسول اللہ ﷺ کے اہل خانہ میں سے جب کوئی بیمار ہوتا تھا تو حکم ہوتا کہ اس کے لیے تلبینہ تیار کیا جائے، پھر فرماتے کہ تلبینہ بیمار کے دل سے غم کو اُتار دیتا ہے اور اس کی کمزوری کو یوں اتار دیتا ہے جیسے کہ تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر اس سے غلاظت اُتار دیتا ہے۔'' (ابن ماجہ)
رسول اللہﷺ نے حضرت جبرئیلؑ سے فرمایا کہ جبرئیلؑ میں تھک جاتا ہوں، حضرت جبرئیلؑ نے جواب میں عرض کیا: اے الله کے رسولﷺ ! آپ تلبینہ استعمال کریں۔
پریشانی اور تھکن کیلئے بھی تلبینہ کا ارشاد ملتا ہے: نبی کریم ﷺ فرماتے کہ یہ مریض کے دل کے جملہ عوارض کا علاج ہے اور دل سے غم کو اُتار دیتا ہے۔'' (بخاری' مسلم' ترمذی' نسائی' احمد)
جب کوئی نبی ﷺ سے بھوک کی کمی کی شکایت کرتا تو آپ اسے تلبینہ کھانے کا حکم دیتے اورفرماتے کہ اس خدا کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے، یہ تمہارے پیٹوں سے غلاظت کو اس طرح اتار دیتا ہے، جس طرح کہ تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھو کر صاف کرلیتا ہے۔
نبی پاک ﷺ کومریض کیلئے تلبینہ سے بہتر کوئی چیز پسند نہ تھی، اس میں جَو کے فوائد کے ساتھ ساتھ شہد کی افادیت بھی شامل ہوجاتی تھی، مگر وہ اسے نیم گرم کھانے، بار بار کھانے اور خالی پیٹ کھانے کو زیادہ پسند کرتے تھے۔

جواب: تلبینہ کا ذکر صحیح احادیث میں ہے۔
تلبینہ کیا ہے ؟
یہ ایک غذا ہے، جو آٹے اور چھان سے بنائی جاتی ہے، بسا اوقات اس میں شہد بھی ملایا جاتا ہے۔
(قَوْلُهُ بَابُ التَّلْبِينَةِ)
طَعَامٌ يُتَّخَذُ مِنْ دَقِيقٍ أَوْ نُخَالَةٍ وَرُبَّمَا جُعِلَ فِيهَا عَسَلٌ سُمِّيَتْ بِذَلِكَ لِشَبَهِهَا بِاللَّبَنِ فِي الْبَيَاضِ وَالرِّقَّةِ وَالنَّافِعُ مِنْهُ مَا كَانَ رَقِيقًا نَضِيجًا لَا غَلِيظًا نِيئًا۔(فتح الباري ٥٥٠/٩، ط: دار المعرفة، بيروت۔ )

تلبینہ سے متعلق تین احادیث مبارکہ ذیل میں ترجمے کے ساتھ ذکر کی جاتی ہیں:
1۔عَنْ عَائِشَةَ  زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،  أَنَّهَا كَانَتْ إِذَا مَاتَ الْمَيِّتُ مِنْ أَهْلِهَا فَاجْتَمَعَ لِذَلِكَ النِّسَاءُ ثُمَّ تَفَرَّقْنَ إِلَّا أَهْلَهَا وَخَاصَّتَهَا، أَمَرَتْ بِبُرْمَةٍ مِنْ تَلْبِينَةٍ  فَطُبِخَتْ، ثُمَّ صُنِعَ ثَرِيدٌ، فَصُبَّتِ التَّلْبِينَةُ عَلَيْهَا، ثُمَّ قَالَتْ : كُلْنَ  مِنْهَا ؛ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : " التَّلْبِينَةُ مَجَمَّةٌ  لِفُؤَادِ  الْمَرِيضِ، تَذْهَبُ بِبَعْضِ الْحُزْنِ "(صحيح البخاري: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ،بَابُ التَّلْبِينَةِ.حدیث نمبر: 5417 و صحيح مسلم: كِتَابٌ، السَّلَامُ، بَابٌ التَّلْبِينَةُ مُجِمَّةٌ لِفُؤَادِ الْمَرِيضِ:2216 و مسند أحمد، مُسْنَدُ الصِّدِّيقَةِ عَائِشَةَ بِنْتِ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: حدیث نمبر: 24512)
ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ اگر ان کے خاندان میں فوتگی ہو جاتی تو اس گھر میں خواتین جمع ہو کر تعزیت کرتیں اور پھر اپنے اپنے گھروں کو چلی جاتیں، صرف میت کے گھر والے اور انتہائی قریبی لوگ رہ جاتے، تو وہ تلبینہ (دلیہ) بنانے کا حکم کرتیں، پس دلیہ بنایا جاتا، اور پھر ثرید (چُورِی) بنا کر اس پر تلبینہ ڈال دیا جاتا، عائشہ رضی اللہ عنہا اہل میت کی خواتین کو اس میں سے کھانے کا کہتیں، اور انہیں بتلاتیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ: تلبینہ مریض کے دل کی ڈھارس باندھنے کے لیے اچھا ہے، اس سے غم میں کچھ کمی آتی ہے۔
عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا،  أَنَّهَا كَانَتْ تَأْمُرُ  بِالتَّلْبِينِ لِلْمَرِيضِ وَلِلْمَحْزُونِ عَلَى الْهَالِكِ، وَكَانَتْ تَقُولُ : إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : " إِنَّ التَّلْبِينَةَ تُجِمُّ فُؤَادَ الْمَرِيضِ ، وَتَذْهَبُ بِبَعْضِ الْحُزْنِ ".(صحيح البخاري، كِتَابُ الطِّبِّ، بَابُ التَّلْبِينَةِ لِلْمَرِيضِ. حدیث نمبر: 5689)
ترجمہ :
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیماروں اور ایسے افراد جو کسی میت کے غم سے دوچار ہوں، کو تلبینہ کھانے کی تلقین فرمایا کرتی تھیں اور فرمایا کرتیں کہ میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تلبینہ مریض کے دل کو آرام دیتا ہے، اسے چست بناتا ہے اور اس کے غم اور دکھ کو دور کرتا ہے-
عَنْ عَائِشَةَ  أَنَّهَا كَانَتْ تَأْمُرُبِالتَّلْبِينَةِ، وَتَقُولُ : هُوَ الْبَغِيضُ النَّافِعُ.(صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ، بَابُ التَّلْبِينَةِ لِلْمَرِيضِ، حدیث نمبر:5690)
ترجمہ:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیمار کے لیے" تلبینہ" تیار کرنے کا حکم دیا کرتی تھیں اور کہتی تھیں کہ اگرچہ بیمار اس کو ناپسند کرتا ہے، لیکن وہ اس کے لیے ازحد مفید ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1517 Apr 22, 2019
talbeenah ke/kay mutalliq/mutaliq tehqeeq/tahqeeq, Research regarding talbeenah/talbeena

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.