عنوان: حرم میں نمازیوں کے آگے سے گزرنے کا حکم(139-No)

سوال: مفتی صاحب! ہم عمرہ کرنے گئے تو وہاں دیکھا کہ لوگ نماز پڑھ رہے ہیں اور طواف کرنے والے ان کے سامنے سے گزر رہے ہیں تو کیا حرم میں طواف کرتے ہوئے نمازی کے آگے سے گزرنا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ جو مسجد پیمائش کے لحاظ سے چالیس شرعی گز لمبی اور چالیس شرعی گز چوڑی ہو وہ مسجدِ کبیر ہے، اس لحاظ سے مسجدِ حرام بھی مسجدِ کبیر ہے، اور مسجد کبیر میں نمازی کی جگہ سے دوصفوں کے فاصلےسے گزرنا جائز ہے، طواف کرنے والوں کا دوران طواف نمازی کے آگے سے دوصفوں کے فاصلےسے گزرنا جائزہے، تاہم چونکہ مسجد حرام میں طواف کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے، اور کسی وقت بھی طواف نہیں رکتا ہے، اس لیے مجبوری کی حالت میں نماز کے سامنے سے بھی گزرنے کی گنجائش ہوگی، لیکن اس صورت میں بھی اس بات کا پورا اہتمام کیا جائے کہ نمازی کے سامنے سے گزرنے کی حتی الامکان بچنے کی کوشش کی جائے یا پھرگزرتے ہوئے کسی چیز (چھتری، چھڑی، رومال وغیرہ) یا کسی شخص کو سترہ بنا کر گزرا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (635/1، ط: دار الفکر)
ذكر في حاشية المدني لا يمنع المار داخل الكعبة وخلف المقام وحاشية المطاف، لما روى أحمد وأبو داود عن «المطلب بن أبي وداعة أنه رأى النبي - صلى الله عليه وسلم - يصلي مما يلي باب بني سهم والناس يمرون بين يديه وليس بينهما سترة» وهو محمول على الطائفين فيما يظهر لأن الطواف صلاة، فصار كمن بين يديه صفوف من المصلين انتهى

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2099 Dec 25, 2018
haram mein namazyon/musalyon ke/kay aagay/aage se/say guzarnay ka hukm/hukum , is it prohibited to pass in front of a person praying in the haramain/holy mosque

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.