سوال:
مفتی صاحب !علماء سے سنا ہے کہ سجدہ سہو بھول جانے پر دوسرے سلام کے بعد اگر سینہ قبلہ سے نہ پھرا ہو، اور بات نہ کی ہو تو سجدہ سہو کرسکتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ دعائیہ کلمات چاہے مسنون ہوں یا غیر مسنون، عربی ہوں یا اردو ، یہ بات کرنے میں تو شامل نہیں ہوں گے اور کیا ان کے بعد سجدہ سہو جائز ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ سلام کے بعد مسنون دعائیہ کلمات عربی زبان میں پڑھنا بات چیت میں شمار نہیں ہوتا اور اردو وغیرہ میں دعائیہ کلمات بات چیت میں شمار ہوتا ہے، لہذا سجدہ سہو واجب ہونے کی صورت میں سلام کے بعد اگر اردو زبان میں دعا مانگی جائے تو سجدہ سہو سے واجب کی تلافی پوری نہیں ہوگی، بلکہ نماز دوبارہ سے پڑھنا واجب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (مطلب فی الدعاء بغیر العربیة، 521/1، ط: سعید)
وكره الدعاء بالعجمية، لأن عمر نهى عن رطانة الأعاجم. ۔۔۔۔۔ ولا يبعد أن يكون الدعاء بالفارسية مكروها تحريما في الصلاة وتنزيها خارجها۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی