عنوان: مسجد کی دوسری منزل پر مکتب بنانا اور بچوں کا نمازِ باجماعت میں مسجد کی بالائی منزل پر اقتداء کرنے کا حکم (14558-No)

سوال: ہماری مسجد میں دوسری منزل پر مکتب ہے جو کہ مسجد سے الگ ہے۔ مسجد اور مکتب کے درمیان لکڑی کا بورڈ لگا ہوا ہے، اب طلبہ وہاں جماعت سے نماز ادا کرتے ہیں، کیا یہ درست ہے؟ اس عمل سے بالکل بھی فتنہ پھیلنے کا کوئی اندیشہ نہیں ہے؟

جواب: پوچھی گئی صورت کے جواب سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ جو زمین مسجد کے لیے مختص کر کے وقف کر دى جائے تو وہ جگہ تا قیامت زمین کى تہہ سے لے کر اوپر آسمان تک مسجد ہی کے حکم میں ہوتی ہے، لہذا اسے مسجد ہی کے کاموں میں ہی استعمال کرنا چاہیے، مسجد کے احاطے میں مستقل طور پر ایسا مکتب یا مدرسہ قائم کرنا کہ جس سے مسجد کے کام مثلاً نماز وغیرہ متاثر ہو، ایسا کرنا درست نہیں ہے، پوچھى گئى صورت میں مسجد کى دوسرى منزل پر جو مکتب قائم ہے، اگر وہ مسجد بن جانے کے بعد بنایا گیا ہے تو اس کی حیثیت عارضی طور پر قائم کیے گئے مکتب کی ہوگی، وہ مستقل مکتب یا مدرسہ نہیں کہلائے گا، فقہاء کرام نے بلا ضرورت مسجد کے احاطے میں بچوں کی تعلیمِ قرآن کے لیے مستقل مکتب قائم کرنے کو مکروہ قرار دیا ہے، وجہ اس کی یہ ہے کہ اس میں بچوں کی آمد ورفت، کھیل کود، شور شرابہ اور صفائی ستھرائی وغیرہ جیسے مسائل کی وجہ سے مسجد کے احترام اور آداب کی پامالی ہوتی ہے۔
لہذا بہتر یہ ہے کہ مسجد کی حدود سے باہر مسجد کے متصل کسی کمرے یا ہال وغیرہ میں مکتب قائم کیا جائے، اس میں بچوں کو قرآنِ کریم کی تعلیم دی جائے، تاکہ مسجد کا تقدس پامال نہ ہو۔ البتہ جہاں مجبوری ہو، مکتب کے لیے متبادل جگہ کا انتظام کرنے میں دشواری ہو تو ایسی مجبوری کی صورتحال کے پیشِ نظر فقہاء کرام نے مسجد میں بچوں کو قرآن کریم کی تعلیم دینے کی اجازت دی ہے، البتہ اس میں مسجد کے احترام وتقدس اور صفائی ستھرائی کا خاص اہتمام کیا جائے، یہ اجازت متبادل جگہ کے فراہم ہو جانے تک ہوگی، جیسے ہی مکتب کے لیے متبادل جگہ میسر آجائے تو بچوں کی تعلیم کو وہاں منتقل کر دیا جائے۔
صورت مسئولہ میں اصل حکم تو یہی ہے کہ جب تک مسجد کی نچلی منزل میں جگہ ہو تو بلا ضرورت اوپر کی منزل پر جماعت کی نماز میں اقتداء کرنا مکروہ ہے، لیکن اگر عذر ہو تو بلا کراہت جائز ہے، لہذا مذکورہ صورت میں اگر بچوں کی تربیت اور نگرانی کی غرض سے انہیں مسجد کی دوسری منزل میں نماز پڑھوائی جائے تو اس کی گنجائش ہے، بشرطیکہ بچے سمجھ دار ہوں، پاکی اور ناپاکی کا شعور رکھتے ہوں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (351/4، ط: دار الفکر)
"(فإذا تم ولزم لا يملك ولا يملك ولا يعار ولا يرهن)".
"(قوله: لا يملك) أي لا يكون مملوكا لصاحبه ولا يملك أي لا يقبل التمليك لغيره بالبيع ونحوه لاستحالة تمليك الخارج عن ملكه، ولا يعار، ولا يرهن لاقتضائهما الملك".

رد المحتار: (کتاب الحظر و الإباحة، فصل في البیع، 707/9، ط: رشیدیة)
"قوله:(ومن علم الأطفال إلخ) الذي في القنية: أنه يأثم ولا يلزم منه الفسق، ولم ينقل عن أحد القول به، ويمكن أنه بناء على أنه بالإصرار عليه يفسق. أفاده الشارح.قلت: بل في التتارخانية عن العيون جلس معلم أو وراق في المسجد، فإن كان يعلم أو يكتب بأجر يكره إلا لضرورة".

البحر الرائق: (کتاب الصلاة، باب مایفسد الصلاة و ما یکره فیها، 60/2، ط: رشیدیة)
"لأن المسجد ما بني إلا لها من صلاة،واعتكاف،وذكر شرعي، وتعليم علم،وتعلمه،وقراءةقرآن".

الفتاوى الهندیة: (کتاب الکراهیة، الباب الخامس، 371/5، ط: دار الفکر- بیروت)
"ولو جلس المعلم في المسجد والوراق يكتب فإن كان المعلم يعلم للحسبة والوراق يكتب لنفسه فلا بأس به لأنه قربة وإن كان بالأجرة يكره إلا أن يقع لهما الضرورة كذا في محيط السرخسي".

الفتاوى الهندية: (كتاب الصلوة،الباب الخامس في بيان مقام الإمام والمأموم، 88/1)
"‌ولو ‌قام ‌على ‌سطح ‌المسجد واقتدى بإمام في المسجد إن كان للسطح باب في المسجد ولا يشتبه عليه حال الإمام يصح الاقتداء وإن اشتبه عليه حال الإمام لا يصح. كذا في فتاوى قاضي خان وإن لم يكن له باب في المسجد لكن لا يشتبه عليه حال الإمام صح الاقتداء أيضا".

الدر المختار: (كتاب الصلوة، باب الإمامة، 333/2)
(‌والحائل ‌لا ‌يمنع) الاقتداء (إن لم يشتبه حال إمامه) ۔۔۔ (ولم يختلف المكان) حقيقة كمسجد وبيت في الاصح".

الدر المختار مع ردالمحتار: (كتاب الصلوة، باب الإمامة، 570/1)
"ولو ‌صلى ‌على ‌رفوف ‌المسجد إن وجد في صحنه مكانا كره كقيامه في صف خلف صف فيه فرجة۔ قال ابن عابدين تحت قوله (كقيامه في صف إلخ) هل الكراهة فيه تنزيهية أو تحريمية، ويرشد إلى الثاني قوله - صلى الله عليه وسلم - " ومن قطعه قطعه الله ".

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 369 Jan 11, 2024
masjid ki dousri manzil per maktab banana or bacho ka namaz bajamat mein masjid ki balai manzil per iqteda karne ka hukum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.