عنوان: ویڈیو کال کے ذریعے کورٹ میرج کرنا (14616-No)

سوال: مفتی صاحب! میری خالہ زاد بہن ہے جس کا نکاح ایک لڑکے سے کورٹ میں ہوا ہے، لڑکی ویڈیو کال پر تھی اور لڑکا حاضر تھا، لڑکی کی طرف سے کوئی ولی بھی نہیں تھا اور نہ نکاح اعلانیہ ہوا ہے اور نکاح کے بعد ان کی آپس میں کوئی ملاقات بھی نہیں ہوئی ہے، کیا ان کا نکاح صحیح ہوا؟ کیا اس لڑکی کا نکاح کسی اور سے کرا سکتے ہیں یا خلع لینا ضروری ہے، کیونکہ لڑکا شرابی ہے۔
تنقیح:اس بات کی وضاحت فرمائیں کہ کیا لڑکی نے اپنی طرف سے لڑکے یا کسی اور کو نکاح کا وکیل مقرر کیا تھا؟
جواب تنقیح:آن لائن نکاح کیا تھا، پھر دستخط اور انگوٹھا لگانے کے لیے گھر پر پیپر بھیجے تھے۔

جواب: واضح رہے کہ نکاح کے صحیح ہونے کے لیے لڑکے اور لڑکی یا ان کے وکیلوں کا شرعی گواہوں (دو عاقل بالغ مسلمان مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں) کی موجودگی میں ایک ہی مجلس میں ایجاب و قبول کرنا ضروری ہے، جبکہ ویڈیو کال کے ذریعے نکاح میں ایجاب و قبول آن لائن ہوتا ہے، ایک ہی مجلس میں نہیں ہوتا۔
پوچھی گئی صورت میں مذکورہ لڑکے اور لڑکی کا نکاح منعقد نہیں ہوا ہے، لہذا لڑکی دوسری جگہ شادی کرسکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

المبسوط للسرخسي: (30/5، ط: دار المعرفة)
(قال:) بلغنا عن رسول الله - صلى الله عليه وسلم - أنه قال: «لا نكاح إلا بشهود» وبه أخذ علماؤنا رحمهم الله تعالى...........ولحديث ابن عباس - رضي الله عنهما - أن النبي - صلى الله عليه وسلم - قال: «كل نكاح لم يحضره أربعة فهو سفاح: خاطب وولي وشاهدان»وقال عمر - رضي الله عنه - لا أوتى برجل تزوج امرأة بشهادة رجل واحد إلا رجمته؛ ولأن الشرط لما كان هو الإظهار يعتبر فيه ما هو طريق الظهور شرعا، وذلك شهادة الشاهدين فإنه مع شهادتهما لا يبقى سرا.

الھدایة: (کتاب النکاح، 185/1، ط: دار احياء التراث العربي)
قال: " ولا ينعقد نكاح المسلمين إلا بحضور شاهدين حرين مسلمين بالغين عاقلين أو رجل أو وامرأتين.

البحر الرائق: (کتاب النکاح، 94/3، ط: دار الکتاب الاسلامی)
(قوله: عند حرين أو حر و حرتين عاقلين بالغين مسلمين، ولو فاسقين أو محدودين أو أعميين أو ابني العاقدين) متعلق ينعقد بيان للشرط الخاص به، وهو الإشهاد فلم يصح بغير شهود لحديث الترمذي «البغايا اللاتي ينكحن أنفسهن من غير بينة» ولما رواه محمد بن الحسن مرفوعا «لا نكاح إلا بشهود» فكان شرطا ولذا قال في مآل الفتاوى: لو تزوج بغير شهودثم أخبر الشهود على وجه الخبر لا يجوز إلا أن يجدد عقدا بحضرتهم. اه

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 248 Jan 29, 2024
video call ke zariye court marriage karna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.