عنوان: بیوی، دو بیٹوں اور دو بیٹیوں کے درمیان ایک کروڑ تیس لاکھ کی تقسیمِ میراث (14637-No)

سوال: میرے شوہر شعیب جیلانی مرحوم کا اپنے مرحوم والد کی میراث میں حصہ تھا جو میرے شوہر کے انتقال کے بعد ملا ہے، ورثاء میں ایک بیوہ، دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں، ترکہ کی رقم ایک کروڑ تیس لاکھ (13000000) ہے، براہ کرم ورثاء میں اس کی تقسیم فرمادیں۔ جزاک اللہ خیرا

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد کو اڑتالیس (48) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیوہ کو چھ (6)، دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک بیٹے کو چودہ (14) اور دونوں بیٹیوں میں سے ہر ایک بیٹی کو سات (7) حصے ملیں گے۔
اس تقسیم کی رو سے ایک کروڑ تیس لاکھ (13000000) میں سے بیوہ کو سولہ لاکھ پچیس ہزار (1625000) روپے، دونوں بیٹوں میں سے ہر ایک بیٹے کو سینتیس لاکھ اکیانوے ہزار چھ سو چھیاسٹھ روپے اور چھیاسٹھ پیسے (3791666.66) اور دونوں بیٹیوں میں سے ہر ایک بیٹی کو اٹھارہ لاکھ پچانوے ہزار آٹھ سو تینتس روپے اور تینتس پیسے (1895833.33) ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ ... الخ

و قوله تعالیٰ: (النساء، الایة: 12)
وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ ... الخ

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 333 Feb 02, 2024
biwi, 2 beto or 2 baitio ke darmian 13000000 ki taqseem e miras

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.