عنوان: مرد اور عورت کی نماز میں فرق(1508-No)

سوال: عورت اور مرد کی نماز میں کیا کیا فرق ہے؟

جواب: مرد اور عورت کی نماز کی ادائیگی میں چند امور مثلا: تکبیر تحریمہ کے لیے ہاتھ اٹھانے، ہاتھ باندھنے، رکوع ، سجد ہ اور تشھد میں بیٹھنے کے اعتبار سے فرق ہے۔
عورت نماز میں تکبیر تحریمہ کہتے وقت ہاتھوں کو کانوں تک نہ اٹھائے، بلکہ کندھوں تک ہاتھ اٹھا کر سینے پر پہلے بایاں ہاتھ رکھے اور اس کی پشت پر دائیں ہاتھ کی ہتھیلی رکھ لے، مردوں کی طرح ہاتھ ناف کے نیچے نہ باندھے۔
رکوع میں عورت صرف اس قدر جھکے کہ دونوں ہاتھ گھٹنوں تک پہنچ جائیں اور انگلیاں ملا کر گھٹنوں پر رکھ لے، مردوں کی طرح اتنا نہ جھکے کہ سر، پیٹھ اور سرین برابر ہو جائیں اور نہ ہی گھٹنوں کو کھلی انگلیوں کے ساتھ مضبوطی سے پکڑے۔
سجدہ کی حالت میں عورت پیٹ کو رانوں سے اور بازوؤں کو بغل سے ملاکر اور کہنیاں زمین پر بچھا کر رکھے، سجدہ میں پاؤں کھڑے نہ کرے، بلکہ داہنی طرف کو نکال کر خوب سمٹ کر اور دب کر سجدہ کرے۔
دو سجدوں کے درمیان جلسہ اور التحیات میں اپنے دونوں پاؤں دائیں طرف نکال کر بائیں کولہے پر بیٹھےاور دونوں ہاتھوں کی انگلیاں خوب ملا کر اپنی رانوں پر رکھے۔


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 957 May 14, 2019
mard or aourat ki namaz ka tariqa, The method of prayer for men and women

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.