سوال:
السلام عليكم ورحمة اللّٰه وبركاتہ
مولانا صاحب گزارش عرض یہ ہے کہ:
1. جماعت کی نماز میں اللّٰه أكبر یا سمع اللّٰه وغیرہ میں سے کیا کیا پڑھنا چاہیے؟
2. إمام کے اللّٰه أكبر کہنے پر کس وقت مقتدی کو حرکت کرنی چاہیے؟ مطلب یہ کہ کچھ لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ وہ اللّٰه أكبر کے "ر" پر ہلتے ہیں اور کچھ لوگ اللّٰه کے "ا" پر۔۔۔
مہربانی فرما کر وضاحت کر دیں۔
جزاك اللّٰه خير
جواب: نماز میں ایک رکن سے دوسرے رکن کی طرف منتقل ہوتے ہوئے، جس طرح امام تکبیر کہے گا، اسی طرح مقتدی بھی تکبیر کہے گا اور امام جب "سمع اللہ لمن حمدہ" کہے گا، تو مقتدی "ربنا لک الحمد" کہے گا۔ نیز مقتدی کا رُکوع و سجدہ اور قومہ و جلسہ امام کے ساتھ ہی ہونا چاہئے، بشرطیکہ مقتدی امام کے رُکن شروع کرنے کے بعد اس رُکن کو شروع کرے، اور امام سے آگے نہ بڑھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (12/2، ط: سعید)
وثمانية تفعل مطلقا: الرفع لتحريمة والثناء، وتكبير انتقال، وتسميع، وتسبيح، وتشهد، وسلام، وتكبير تشريق.
(قوله وتكبير انتقال) أي إلى ركوع أو سجود أو رفع منه.
رد المحتار: (470/1، ط: سعید)
والحاصل أن متابعة الإمام في الفرائض والواجبات من غير تأخير واجبة۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی