سوال:
مفتی صاحب! میں نماز کے رکعات میں قراءت کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں۔ کیا ہم ایک رکعت میں ایک سورت کے مختلف حصے پڑھ سکتے ہیں؟ مثال کے طور پر میں سورہ بقرہ کی ابتداء (آیت 1 تا آیت 5) پھر آیت الکرسی اگلی آیت (آیت 255 اور 256) پھر سورہ بقرہ کی آخری 3 آیتیں (284 تا 286) کیونکہ مجھے اس طرح یاد ہے تو کیا میں ان سب کو فرض نماز کی پہلی رکعت میں اور سورہ آل عمران کی دو آیات جیسے: ( آیت نمبر 18 اور 19) اور پھر (آیت 26 اور 27 ) پڑھ سکتا ہوں، کیا میں اس طرح مختلف سورتوں کی تمام آیات کو ایک رکعت میں جمع کر سکتا ہوں؟
میں نے سنا ہے کہ نفل نمازوں میں زیادہ سے زیادہ قرآن پڑھنا افضل ہے، مجھے قرآن بہت یاد ہے، لیکن تسلسل میں نہیں۔ مجھے سورتوں کے کچھ حصے یاد ہیں، اس لیے میں اپنی نماز کو لمبی پرھنا چاہتا ہوں تو کیا میں مختلف سورتوں کی مختلف آیات پڑھ سکتا ہوں؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں فرض نماز کی ایک رکعت میں کسی سورت کی مختلف جگہوں سے قراءت کرنا مکروہ ہے، البتہ نوافل میں اس کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (546/1، ط: دار الفكر)
(قوله ولو من سورة إلخ) واصل بما قبله أي لو قرأ من محلين، بأن انتقل من آية إلى أخرى من سورة واحدة لا يكره إذا كان بينهما آيتان فأكثر، لكن الأولى أن لا يفعل بلا ضرورة لأنه يوهم الإعراض والترجيح بلا مرجح شرح المنية؛ وإنما فرض المسألة في الركعتين لأنه لو انتقل في الركعة الواحدة من آية إلى آية يكره وإن كان بينهما آيات بلا ضرورة؛ فإن سها ثم تذكر يعود مراعاة لترتيب الآيات شرح المنية.
الدر المختار مع رد المحتار: (547/1، ط: دار الفكر)
ولا يكره في النفل شيء من ذلك.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی