عنوان: جوبلی انشورنس کمپنی سے تکافل کی پالیسی لینا (15819-No)

سوال: مفتی صاحب! جوبلی انشورنس تکافل کمپنی کے معاہدہ کے مطابق طبی علاج اور کچھ میڈیکل بلز کی واپسی براہ راست ہسپتال کو ادا کی جاتی ہے، کیا یہ شریعت کے مطابق قابل قبول ہے یا نہیں؟ برائے مہربانی مشورہ دیں۔

جواب: واضح رہے کہ مروجہ انشورنس سود٬ اور غرر (غیر یقنی صورتحال) پر مشتمل ہونے وجہ سے شرعاً ناجائز ہے٬ لہذا اس سے اجتناب لازم ہے۔
البتہ مروجہ انشورنس کے متبادل کے طور پر مستند علماء کرام نے شریعت کے اصولوں کے مطابق "تکافل" کا نظام تجویز کیا ہے، لہذا اگر جوبلی انشورنس کمپنی میں تکافل کا نظام مستند علماء کرام کی سرپرستی میں شرعی اصولوں کے مطابق کام ہو رہا ہو تو بوقتِ ضرورت اس کی تکافل پالیسی سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرة، الایة: 278- 279)
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَo فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ ۖ وَإِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَo

و قوله تعالی: (المائدۃ، الآیة: 90)
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنَّمَا الۡخَمۡرُ وَ الۡمَیۡسِرُ وَ الۡاَنۡصَابُ وَ الۡاَزۡلَامُ رِجۡسٌ مِّنۡ عَمَلِ الشَّیۡطٰنِ فَاجۡتَنِبُوۡہُ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَo

صحیح مسلم: (1219/3 ط: دار احیاء التراث العربی)
عن جابرؓ قال: لعن رسول اللّٰه ﷺ اٰکل الربا وموکله وکاتبه وشاہدیه ، وقال: هم سواء"

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Print Full Screen Views: 74 Apr 16, 2024
jubilee insurance company se takaful ki policy lena

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Loan, Interest, Gambling & Insurance

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.