سوال:
مفتی صاحب! کیا یہ روایت صحیح ہے؟
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دجال (ایران کے شہر) اصفہان سے نکلے گا، اس کے ساتھ ستّر ہزار یہودی ہوں گے، انہوں نے سبز (یا سیاہ) رنگ کی چادریں کندھوں پر ڈالی ہوں گی، وہ دجّال کا ساتھ دیں گے۔ (مسند احمد: 12/145، سند حسن۔ صحیح مسلم: 7392)
جواب: سوال میں ذکرکردہ روایت’’صحیح مسلم‘‘ اور احادیث مبارکہ کی دوسری کتب میں موجود ہے، لہذا اس کو بیان کیا جاسکتا ہے۔
ذیل میں اس روایت کا ترجمہ، تخریج اور مختصر تشریح پیش کی جاتی ہے:
ترجمہ:
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: "اصفہان کے یہودیوں میں سے ستر ہزار (یہودی) دجال کی پیروی کریں گے، جن پر سبز رنگ کی چادریں ہوں گی۔"
تخریج:
۱۔اس روایت کو امام مسلم (م۲۶۱ھ) نے ’’صحیح مسلم (2266/4، رقم الحدیث:2944، ط:داراحیاء التراث العربی) میں ذکرکیا ہے۔
۲۔امام احمد بن حنبل (م۲۴۱ھ) نے ’’مسند احمد ‘‘ (56/21، رقم الحدیث:13344، ط:مؤسسۃ الرسالۃ) میں الفاظ کے فرق کے ساتھ ذکرکیا ہے۔
۳۔امام ابوبکر البزار(م۲۹۲ھ) نے ’’مسند بزار ‘‘(73/13، رقم الحدیث:6414، ط:مکتبۃ العلوم و الحکم )میں ذکر کیا ہے۔
۴۔امام ابویعلی الموصلی(م۳۰۷ھ) نے ’’مسند ابی یعلی ‘‘(372/5، رقم الحدیث:3639،ط:دارالحدیث) میں ذکر کیا ہے۔
۵۔امام ابن حبان(م۳۵۴ھ)نے’’صحیح ابن حبان‘‘ (114/6، رقم الحدیث:4374، ط:دارابن حزم) میں ذکر کیا ہے۔
تشریح:
’’اصفہان‘‘ ایران کا شہر ہے، جہاں دجال پہنچ کر الوہیت کا دعویٰ کرے گا۔’ الطيالسة ‘‘طیلسان کی جمع ہے، یہ سبز چادر کو کہتے ہیں، دجال کے ساتھی اس کو استعمال کریں گے، کیونکہ یہ لباس یہود کو پسند ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحيح مسلم: (رقم الحدیث: 2944، 2266/4، ط: دار احیاء التراث العربی)
حدثنا منصور بن أبي مزاحم. حدثنا يحيي بن حمزة عن الأوزاعي، عن إسحاق بن عبد الله، عن عمه، أنس بن مالك؛
أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال "يتبع الدجال، من يهود أصبهان، سبعون ألفا. عليهم الطيالسة"
أخرجه أحمد في "مسنده"(56/21)( 13344) و البزار في "مسنده"(73/13)(6414) و أبو يعلى الموصلي في "مسنده"(372/5)(3639) وابن حبان في "صحيحه"(114/6)(4374)
المفهم لما أشكل من تلخيص كتاب مسلم للقرطبي: (رقم الحديث: 2832، 293/7، ط: دار ابن كثير)
و(قوله: يتبع الدجال من يهود أصبهان سبعون ألفا عليهم الطيالسة) هي جمع طيلسان، بفتح اللام، ولا تكسره العرب في المشهور، وحكاه البكري بكسر اللام، وهو الكساء. وهو أعجمي معرب، والهاء في جمعه للعجمة. ويدلّ هذا على أن اليهود أكثر أتباع الدجال، ومن يعتقد التجسيم. والرواية المشهورة سبعون ألفا. وعند ابن ماهان: تسعون ألفا.
تحفة المنعم شرح صحىح مسلم از مولانا فضل محمد: (484/8، ط: مكتبة الشيخ)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی