عنوان: قضا نمازوں کی تعداد معلوم نہ ہونے کی صورت میں ادائیگی کا طریقہ(1627-No)

سوال: السلام علیكم ورحمة الله وبركاتہ،
اگر کسی کی بہت ساری نمازیں قضا ہوگئی ہوں اور تعداد بھی معلوم نہ ہو، تو اس کو ادا کرنے کا کیا حکم اور کیا طریقہ ہے؟

جواب: اگر متعین طور پر قضاء شدہ نمازوں کی تعداد معلوم نہ ہو، اور یقینی حساب بھی ممکن نہ ہو، تو غالب گمان کے مطابق ایک اندازہ اور تخمینہ لگالیں اور جتنے سالوں یا مہینوں کی نمازیں قضاء ہوئی ہیں، احتیاطاً اس تعداد سے کچھ بڑھا کر اُسے کہیں لکھ کر رکھ لیں، اس کے بعد فوت شدہ نمازیں قضاء کرنا شروع کردیں۔
قضاء نماز کا دن اور وقت معلوم نہ ہونے کی وجہ سے اس طرح بھی نیت کی جاسکتی ہے کہ مثلاً جتنی فجر کی نمازیں میں نے قضا  کی ہیں، ان میں سے پہلی فجر کی نماز ادا کر رہا ہوں، یا مثلاً جتنی ظہر  کی نمازیں قضا ہوئی ہیں ان میں سے پہلی ظہر کی نماز ادا کر رہا ہوں، اسی طرح بقیہ نمازوں میں بھی نیت کریں، اسی طرح پہلی کے بجائے اگر آخری کی نیت کرے، تو بھی درست ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (ص: 157، ط: دارالکتب العلمیة)
من لا يدري كمية الفوائت يعمل بأكبر رأيه فإن لم يكن له رأي يقض حتى يتيقن أنه لم يبق عليه شيء۔

حاشیة الشلبي علی تبیین الحقائق: (468/1، ط: سعید)
وفي الحاوي لا يدري كمية الفوائت يعمل بأكبر رأيه فإن لم يكن له رأي يقضي حتى يستيقن۔

الدر المختار: (76/2، ط: دار الفکر)
كثرت الفوائت نوى أول ظهر عليه أو آخره

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 453 May 30, 2019
qaza namazo / namazon ki tadad malom na hone ki sorat me / mein adaigi ka tariqa, Method of performing prayers in case the number of qadha / missed prayers is not known / remembered

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.