سوال:
کیا یہ حدیث میں آیا ہے کہ "وتر کو مغرب کے مشابہ نہ کیا جائے"؟ اِس كی بنیاد پر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وتر میں دوسری رکعت کے رکوع کے بعد قنوت پڑھنا چاہیے، لیکن ہم نے اکابر علماء کا وتر پڑھنے کا طریقہ یہی دیکھا ہے کہ عام طور پر 3 رکعت ہی پڑھی جاتی ہیں( اور اضافی تیسری رکعت میں تکبیر اور قنوت سے پہلے جہری قراءت كی جاتی ہے) احادیث كی روشنی میں رہنمائی فرما دیں۔
جواب: عن أبي هريرة رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وسلم قال لا توتروا بثلاث، أوتروا بخمس أو سبع، ولا تشبهوا بالمغرب.
رواه الدارقطني وابن حبان والحاكم والبيهقي بسند صحيح.
ترجمہ:
تین رکعات وتر نہ پڑھو، بلکہ پانچ یا سات پڑھو اور مغرب کے مشابہ نہ پڑھو۔
تشریح:
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ وتر اللیل میں نماز مغرب کی طرح صرف تین رکعات پر اکتفاء نہ کرو، بلکہ اس سے پہلے تہجد بھی پڑھو، کیونکہ جب خود آپ ﷺ سے تین رکعات وتر پڑھنا بہت سی روایات صحیحہ سے ثابت ہے، لہذا "ولا تشبهوا بالمغرب." کا مطلب یہ لے لینا کہ صلاة الوتر کی رکعتیں نماز وتر کی طرح تین نہیں ہونی چاہیے ، کسی طرح درست نہیں ہوسکتا ہے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی