سوال:
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ! اس وقت مجھ پہ تقریباً 10 لاکھ قرضہ ہے اور میں نے ایک جگہ 3 لاکھ انویسٹمنٹ بھی کی ہوئی ہے، جس کا مجھے ہر ماہ پرافٹ ملتا ہے، اس کے علاوہ کوئی سیونگ نہیں ہے، کیا مجھ پر قربانی واجب ہوگی؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر عید کے تیسرے دن تک آپ کا قرض ادا ہوگیا اور قرض ادا ہوجانے کے بعد بھی اگر آپ کی ملکیت میں اتنی رقم یا ضرورت سے زائد سامان بچے جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر پہنچے تو آپ پر قربانی واجب ہوگی، ورنہ نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوى الهندية: (292/5، ط: المطبعة الكبرى الأميرية بولاق، مصر)
وَالْمُوسِرُ فِي ظَاهِرِ الرِّوَايَةِ مَنْ لَهُ مِائَتَا دِرْهَمٍ أَوْ عِشْرُونَ دِينَارًا أَوْ شَيْءٌ يَبْلُغُ ذَلِكَ سِوَى مَسْكَنِهِ وَمَتَاعِ مَسْكَنِهِ وَمَرْكُوبِهِ وَخَادِمِهِ فِي حَاجَتِهِ الَّتِي لَا يَسْتَغْنِي عَنْهَا.....وَلَوْ كَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ بِحَيْثُ لَوْ صُرِفَ فِيهِ نَقَصَ نِصَابُهُ لَا تَجِبُ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی