سوال:
مفتی صاحب! میرا تعلق دیندار گھرانے سے ہے، اور میں پانچوں وقت کی نمازوں کا پابند ہوں، لیکن جس لڑکی سے میں نے شادی کی ہے، وہ بے نمازی ہے، میرے بہت اصرار کے باوجود نماز نہیں پڑھتی ہے، میں نے اسے کئی مرتبہ سمجھایا، اور بے نمازی کی وعیدیں بھی سنائی، لیکن اس پر کچھ اثر نہیں پڑتا ہے، سوال یہ ہے کہ اس کے نماز نہ پڑھنے سے میں تو گناہ نہیں ہوں گا؟
جواب: اگر شوہر اپنی بیوی کو نماز پڑھنے کی تاکید اور اصرار کرے، اور اس کے باوجود بیوی نماز نہ پڑھے، تو بیوی کے نماز نہ پڑھنے سے شوہر گنہگار نہیں ہوگا، بلکہ بیوی اپنے عمل کی خود ذمہ دار ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (طه، الایة: 132)
وَ اۡمُرۡ اَہۡلَکَ بِالصَّلٰوۃِ وَ اصۡطَبِرۡ عَلَیۡہَا ؕ لَا نَسۡئَلُکَ رِزۡقًا ؕ نَحۡنُ نَرۡزُقُکَ ؕ وَ الۡعَاقِبَۃُ لِلتَّقۡوٰیo
و قوله تعالی: (الأنعام، الایة: 164)
وَ لَا تَکۡسِبُ کُلُّ نَفۡسٍ اِلَّا عَلَیۡہَا ۚ وَ لَا تَزِرُ وَازِرَۃٌ وِّزۡرَ اُخۡرٰی ۚ ثُمَّ اِلٰی رَبِّکُمۡ مَّرۡجِعُکُمۡ فَیُنَبِّئُکُمۡ بِمَا کُنۡتُمۡ فِیۡہِ تَخۡتَلِفُوۡنَo
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی