سوال:
جو شخص ہر مہینے تین دن صبح نہار منہ شہد چاٹے گا تو اسے کوئی بیماری نہیں لگے گی، کیا یہ حدیث صحیح ہے؟
جواب: حَدَّثَنَا الزُّبَيْرُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَاشِمِيُّ ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ سَالِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَقَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَنْ لَعِقَ الْعَسَلَ ثَلَاثَ غَدَوَاتٍ كُلَّ شَهْرٍ لَمْ يُصِبْهُ عَظِيمٌ مِنَ الْبَلَاءِ ".(سنن ابن ماجه، كِتَابُ الطِّبِّ، بَابٌ الْعَسَلُ، حدیث نمبر:3450 )
ترجمہ:
حضرتِ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ نے ارشاد فرمایا:جو شخص ہر مہینے تین دن تک صبح میں شہد چاٹے ،تو اس کو کوئی بڑی مصیبت نہیں پہنچے گی۔
واضح رہے کہ یہ روایت سنن ابن ماجہ کے علاوہ حدیث کی درج ذیل کتابوں میں نقل کی گئی ہے۔
"مسندأبی يعلى " (6415) ، "المعجم الأوسط للطبراني" (408) ،
"شعب الایمان للبيهقي" (5530)
اور علامہ ابن جوزی نے اس روایت کو الموضوعات لابن الجوزی(٣/٣١٥) میں نقل کرکے فرمایا:: "هَذَا حَدِيث لَا يَصح" . یہ حدیث صحیح نہیں ہے۔ علامہ سیوطی نے "اللٓالیء المصنوعة" میں اس روایت کو نقل کرکے فرمایا کہ ابن ماجہ نے سنن میں اور بیھقی نے شعب میں اس روایت کو ذکر کیا اور اس کا شاہد بھی موجود ہے۔
خلاصہ کلام:
مذکورہ روایت کی سند پر محدثین نے سخت جرح کی ہے، لہذا یہ روایت ضعف کے طرف اشارہ کیے بغیر بیان نہ کی جائے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی