سوال:
السلام علیکم، حضرت میری بیٹی تین سال کی ہے، میں اگر اپنی بیوی کو نام لے کر پکارتا ہوں تو میری بیٹی بھی اس کو نام لے کر پکارتی ہے، پھر میں نے ایسا کیا کہ اپنی بیگم کو مما کہنا شروع کر دیا، کیا میرا اِس طرح کہنا درست ہے؟
جواب: اگر کبھی کبھار بیوی کو مخاطب کیے بغیر بچوں کی تعلیم کے لیے بیوی کو ماں کہہ دیا جائے تو گنجائش ہے، لیکن اس کو مستقلاً عادت بنالینا یا بیوی کو مخاطب کرکے ماں کہنا مکروہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (370/3، ط: سعید)
(وَإِنْ نَوَى بِأَنْتِ عَلَيَّ مِثْلُ أُمِّي) ، أَوْ كَأُمِّي، وَكَذَا لَوْ حَذَفَ عَلَيَّ خَانِيَّةٌ (بِرًّا، أَوْ ظِهَارًا، أَوْ طَلَاقًا صَحَّتْ نِيَّتُهُ) وَوَقَعَ مَا نَوَاهُ لِأَنَّهُ كِنَايَةٌ (وَإِلَّا) يَنْوِ شَيْئًا، أَوْ حَذَفَ الْكَافَ (لَغَا) وَتَعَيَّنَ الْأَدْنَى أَيْ الْبِرُّ، يَعْنِي الْكَرَامَةَ. وَيُكْرَهُ قَوْلُهُ أَنْتِ أُمِّي وَيَا ابْنَتِي وَيَا أُخْتِي وَنَحْوَهُ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی