سوال:
سوال : ایزی پیسہ یا موبی کیش اکاونٹ کے ذریعہ بھیجی ہوئی زکوۃ ادا ہوگی یا نہیں؟ جیسے کوئی شخص دور ہے، اسکو زکوۃ دینی ہے، تو ایزی پیسہ وغیرہ سے بھیج سکتے ہیں یا نہیں ؟ رہنمائی فرمائیں
جواب: واضح رہے کہ زکوٰۃ کی جتنی رقم مستحق کو " موبی کیش " یا " ایزی پیسہ " کے ذریعے وصول ہوگی اتنی رقم کی حد تک زکوٰۃ ادا ہو جائے گی۔
چنانچہ ایزی پیسہ وغیرہ کے "سروس چارجز" اور ٹیکس میں کٹنے والی رقم زکوٰۃ میں شمار نہیں ہوگی، لہذا اتنی رقم دوبارہ کسی مستحق کو ادا کرنا ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (256/2)
"ھی… تملیک خرج الاباحۃ فلو اطعم یتیما ناویاً الزکاۃ لا یجزیہ الا اذا دفع الیہ المطعوم… (جزء مال) خرج المنفعۃ فلو اسکن فقیرا دارہ سنۃ ناویاً لایجزیہ الخ".
"ولذا قال فی التاتر خانیۃ عن المحیط اذا کان یعول یتیما ویجعل مایکسوہ ویطعمہ من زکاۃ مالہ ففی الکسوۃ لاشک فی الجواز لوجود الرکن وھو التملیک وأما الطعام فما یدفعہ الیہ بیدہ یجوز ایضاً لما قلنا بخلاف ما یاکلہ بلا دفع الیہ…… والمال کما صرح بہ اھل الاصول ما یتمول ویدخر للحاجۃ وھو خاص بالأعیان فخرج بہ تملیک المنافع اھ۔".
الفقہ الاسلامی و أدلته: (1796/3)
"واما رکن الزکاۃ فھو اخراج جزء من النصاب بانھا ید المالک عنہ وتملیکہ الی الفقیر وتسلیمہ الیہ او الی من ھو نائب عنہ وھو الامام…".
الھندیۃ: (171/13)
"اذا وکل فی اداء الزکاۃ اجزأتہ النیۃ عند الدفع الی الوکیل ..الخ".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی