عنوان: بڑے جانور کا گوشت تقسیم کرنا اور چھوٹے جانور کا گوشت اپنے گھر والوں کے لیے رکھنا (18052-No)

سوال: سوال یہ ہے کہ کچھ لوگ ایسا کرتے ہیں کہ دو جانور قربان کرتے ہیں، جیسے ایک بکرا اور دوسر بڑا جانور گائے وغیرہ، بڑا جانور سارا تقسیم کردیتے ہیں اور چھوٹا جانور گھر والوں کے لیے رکھ لیتے ہیں، کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ قربانی کے گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کرکے ایک حصہ فقیروں میں تقسیم کرنا، دوسرا حصہ دوست احباب اور رشتہ داروں کو دینا اور تیسرا حصہ خود اپنے استعمال میں لانا مستحب ہے، لیکن اگر کوئی سارا گوشت اپنے استعمال کے لیے رکھ لے تو شرعاً ایسا کرنا بھی جائز ہے۔
لہذا پوچھی گئی صورت میں بڑے اور چھوٹے دونوں جانوروں کے گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کرنا مستحب ہے، لیکن اگر کوئی ایسا نہ کرے اور سارا گوشت اپنے لیے رکھ لے، تب بھی اس کی گنجائش ہے، البتہ ایسا کرنا مستحب نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

ردا لمحتار: (کتاب الاضحیة، 328/6، ط: دار الفکر)
(قوله وندب إلخ) قال في البدائع: والأفضل أن يتصدق بالثلث ويتخذ الثلث ضيافة لأقربائه وأصدقائه ويدخر الثلث؛ ويستحب أن يأكل منها، ولو حبس الكل لنفسه جاز لأن القربة في الإراقة والتصدق باللحم تطوع (قوله وندب تركه) أي ترك التصدق المفهوم من السياق۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 141 Jun 12, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.