سوال:
مفتی صاحب ! اگر جسم کے کسی زخمی حصے سے رطوبت باربارنکل کر کپڑوں پر لگ رہی ہو تو ایسے کپڑوں میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: جس مریض کے زخم سے خون یا رطوبت کپڑوں پر بار بار لگ رہی ہو تو اس کے کپڑے کی پاکی کا حکم یہ هےکہ اگر یقین ہو کہ کپڑا پاک کرنے کے بعد نماز سے فارغ ہونے سے پہلے دوبارہ ناپاک نہیں ہوگا تو اس کپڑے کو دھونا ضروری ہے اور اگر دوبارہ ناپاک ہونے کا یقین ہو تو دوبارہ دھونا ضروری نہیں ہے، بلکہ اسی کپڑے میں نماز پڑھنے سے نماز ہوجائیگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (306/1، ط: دار الفکر)
(وإن سال على ثوبه) فوق الدرهم (جاز له أن لا يغسله إن كان لو غسله تنجس قبل الفراغ منها) أي: الصلاة (وإلا) يتنجس قبل فراغه (فلا) يجوز ترك غسله، هو المختار للفتوى، وكذا مريض لا يبسط ثوبه إلا تنجس فورا له تركه
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی