سوال:
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے قربانی کی کیا شرعی حیثیت وفضیلت ہے؟
مزید اس کا طریقہ اور گوشت کا استعمال کیا ہوگا؟
جواب: حضورﷺ کو ایصالِ ثواب پہنچانے کے لیے قربانی کرنا، ایک نفل اور باعثِ فضیلت عمل ہے۔
کذا فی الترمذی:
عن حنش قال: رأیت علیاً یضحي بکبشین، فقلت له: ماهذا؟ فقال: إن رسول الله صلی الله علیه وسلم أوصاني أن أضحي عنه، فأنا أضحي عنه۔ رواه أبوداود، وروي الترمذی نحوه".
ترجمہ:
حضرت حنش کہتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دو مینڈھے ذبح کرتے دیکھا تو میں نے پوچھا : یہ کیا ہے؟ (یعنی ایک آدمی کی طرف سے کیا ایک ہی قربانی کافی نہیں؟) حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺنے مجھے وصیت فرمائی تھی کہ میں ان کی طرف سے قربانی کیا کروں، چنانچہ میں آپ ﷺ کی طرف سے قربانی کرتا ہوں۔
(مشكاة المصابيح، باب في الأضحية، الفصل الثاني، ص:128)
اس کا گوشت اسی قربانی کرنے والے کی ملکیت ہوگا، جیسے چاہے اس کو استعمال کرسکتا ہے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی